Siraj-ul-Bayan - Al-Furqaan : 9
وَ اَنَّ هٰذَا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیْمًا فَاتَّبِعُوْهُ١ۚ وَ لَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَنْ سَبِیْلِهٖ١ؕ ذٰلِكُمْ وَصّٰىكُمْ بِهٖ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ
وَاَنَّ : اور یہ کہ ھٰذَا : یہ صِرَاطِيْ : یہ راستہ مُسْتَقِيْمًا : سیدھا فَاتَّبِعُوْهُ : پس اس پر چلو وَلَا تَتَّبِعُوا : اور نہ چلو السُّبُلَ : راستے فَتَفَرَّقَ : پس جدا کردیں بِكُمْ : تمہیں عَنْ : سے سَبِيْلِهٖ : اس کا راستہ ذٰلِكُمْ : یہ وَصّٰىكُمْ بِهٖ : حکم دیا اس کا لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَتَّقُوْنَ : پرہیزگاری اختیار کرو
اور (کہا ہے) کہ یہ میری سیدھی راہ ہے ، سو اس پرچلو ، اور کئی راہیں نہ چلو ، کہ وہ راہیں تمہیں اس کی راہ سے الگ کر دینگی یہ ہیں ، جو اس نے تمہیں حکم دیئے ، شاید تم ڈرو (ف 1) ۔
صراط مستقیم : (ف 1) ان ھذا سے مراد توحید و تفرید ہے والدین کے ساتھ احسان ومروت ہے ، احترام حقوق ہے ، پاکبازی اور پاکددامنی ہے جو مت نفس ہے یتامی پر وی ہے عدل و انصاف ہے اور اللہ کے حکموں کی رعایت وفرمانبرداری ہے ، یہی صراط مستقیم ہے ، یہی سیدھی راہ ہے اور یہی وہ پگڈنڈی ہے جو قصر جنت تک برابر چلی گئی ہے ، ان احکام کو چھوڑ کر ادھر ادھر بھٹکنا گمراہی مول لینا ہے ، اور روح ومغز دین سے محمدی ہے ۔
Top