Siraj-ul-Bayan - At-Tawba : 57
لَوْ یَجِدُوْنَ مَلْجَاً اَوْ مَغٰرٰتٍ اَوْ مُدَّخَلًا لَّوَلَّوْا اِلَیْهِ وَ هُمْ یَجْمَحُوْنَ
لَوْ يَجِدُوْنَ : اگر وہ پائیں مَلْجَاً : پناہ کی جگہ اَوْ مَغٰرٰتٍ : اور غار (جمع) اَوْ : یا مُدَّخَلًا : گھسنے کی جگہ لَّوَلَّوْا : تو وہ پھرجائیں اِلَيْهِ : اس کی طرف وَهُمْ : اور وہ يَجْمَحُوْنَ : رسیاں تڑاتے ہیں
اگر وہ کوئی بچاؤ کی جگہ ‘ یا غار ، یا کوئی سرگھسانے کی جگہ پائیں ، تو ضرور اس کی طرف لگام توڑا کر بھاگیں (ف 1) ۔
1) یعنی منافقین بیحد بزدل ہیں مسلمانوں کے ساتھ محض جبرا وقہرا رہتے ہیں ، ورنہ انہیں ایک لمحہ کی صحبت گوارا نہیں انہیں کہیں ذلیل ترین جگہ بھی پناہ کی مل جائے تو قبول کرلیں ، اور دوڑتے ہوئے جائیں ، حل لغات : کسالی : جمع کسلان ، بےرغبت کاہل سست ۔ مغرت : جمع مغارۃ ، اخفش کہتے ہیں اس کے معنی گڑھے کے ہیں بعض کے نزدیک پہاڑ کے غار کو کہتے ہیں ۔
Top