Tadabbur-e-Quran - Al-Israa : 21
اُنْظُرْ كَیْفَ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ١ؕ وَ لَلْاٰخِرَةُ اَكْبَرُ دَرَجٰتٍ وَّ اَكْبَرُ تَفْضِیْلًا
اُنْظُرْ : دیکھو كَيْفَ : کس طرح فَضَّلْنَا : ہم نے فضیلت دی بَعْضَهُمْ : ان کے بعض (ایک) عَلٰي : پر بَعْضٍ : بعض (دوسرا) وَلَلْاٰخِرَةُ : اور البتہ آخرت اَكْبَرُ دَرَجٰتٍ : سب سے بڑے درجے وَّاَكْبَرُ : اور سب سے برتر تَفْضِيْلًا : فضیلت میں
دیکھو ہم نے ان کے ایک کو دوسرے پر کس طرح فضیلت دے رکھی ہے اور آخرت درجات اور فضیلت کے اعتبار سے کہیں بڑھ کر ہے
اُنْظُرْ كَيْفَ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلٰي بَعْضٍ ۭ وَلَلْاٰخِرَةُ اَكْبَرُ دَرَجٰتٍ وَّاَكْبَرُ تَفْضِيْلًا۔ یعنی دیکھ لو یہ حقیقت اپنی جگہ پر بالکل واضح ہے کہ خدا ہی نے جس کو چاہا ہے زیادہ دیا ہے اور جس کو چاہا ہے کم دیا ہے یہ انسان کے اپنے اختیار میں نہیں ہے کہ وہ جتنا چاہے حاصل کرلے۔ اسی طرح آخرت میں بھی تمام اختیار خد اہی کے ہاتھ میں ہوگا، وہی جس کو چاہے گا عزت دے گا اور جس کو چاہے گا ذلت دے گا، کسی دوسرے کو وہاں یہ زور و اثر حاصل نہیں ہوگا کہ وہ اس کے فیصلوں پر اثر انداز ہوسکے۔ یہ آخرت اپنے درجات و مراتب کے لحاظ سے اس دنیا کے درجات و مراتب کے لحاظ سے کہیں بڑھ چڑھ کر ہوگی تو جس کو کوشش کرنی ہو وہ اس کے درجات و مراتب کا طالب بنے اور اس کے لیے کوشش کرے، اس دنیا کے پیچھے آخرت کو کیوں برباد کرے۔
Top