Tadabbur-e-Quran - Maryam : 74
وَ كَمْ اَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِّنْ قَرْنٍ هُمْ اَحْسَنُ اَثَاثًا وَّ رِءْیًا
وَكَمْ : اور کتنے ہی اَهْلَكْنَا : ہم ہلاک کرچکے قَبْلَهُمْ : ان سے پہلے مِّنْ قَرْنٍ : گروہوں میں سے هُمْ : وہ اَحْسَنُ : بہت اچھے اَثَاثًا : سامان وَّرِءْيًا : اور نمود
اور ہم نے ان سے پہلے کتنی ہی قومیں ہلاک کر چھوڑیں جو ان سے سازوسامان اور شان و شوکت میں کہیں بڑھ چڑھ کر تھیں
وَكَمْ أَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِنْ قَرْنٍ هُمْ أَحْسَنُ أَثَاثًا وَرِئْيًا۔ قرن کے معنی ایک دور کے لوگ، امت اور قوم، رءی کے معنی نمود، منظر، شان و شوکت۔ مغروروں کے معارضہ کا جواب : ان معارضہ کرنے والوں کے جواب میں فرمایا کہ اسباب و سامان اور شان و شوکت کی زیادتی نہ تو کسی قوم کے خدا کے چہیتی ہونے کی دلیل ہے اور نہ یہ چیزیں خدا کی پکڑ سے بچانے والی ہیں۔ تاریخ میں کتنی ایسی قوموں کی مثالیں موجود ہیں جو اپنے سروسامان اور اپنی ظاہری چمک دمک کے اعتبار سے ان سے کہیں بڑھ کر تھیں لیکن جب انہوں نے خدا سے سرکشی کی تو وہ تباہ کردی گئیں۔ یہاں صرف ان قوموں کی طرف اشارہ ہے۔ دوسری سورتوں میں ان کی تفصیل موجود ہے۔
Top