Tadabbur-e-Quran - Ash-Shu'araa : 109
وَ مَاۤ اَسْئَلُكُمْ عَلَیْهِ مِنْ اَجْرٍ١ۚ اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الْعٰلَمِیْنَۚ
وَ : اور مَآ اَسْئَلُكُمْ : میں نہیں مانگتا تم سے عَلَيْهِ : اس پر مِنْ : کوئی اَجْرٍ : جر اِنْ : نہیں اَجْرِيَ : میرا اجر اِلَّا : مگر (صرف) عَلٰي : پر رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ : رب العالمین
اور میں اس پر تم سے کوئی صلہ نہیں مانگتامیرا صلہ تو عالم کے خداوند کے ذمہ ہے
آیت 109۔ 110 حقیقت پر غور کرنے کی ترغیب اور اظہار بےنیازی اس فقرے میں مخاطبوں کو حقیقت پر غور کرنے کے لئے ترغیب بھی ہے اور ساتھ ہی بےنیازی کا اظہار بھی۔ مطلب یہ ہے کہ میں یہ جو کچھ تمہارے سامنے پیش کر رہا ہوں محض تمہاری خیر خواہی کے لئے پیش کر رہا ہوں میں اس پر تم سے کسی صلے اور معاوضے کا طالب نہیں ہوں کہ تم اس سے گھبرا کر میری باتیں سننے سے گریز کرو۔ اگر تم میری باتیں سنو اور مانو گے تو اپنا ہی بھلا کرو گے۔ اس میں میرا کوئی ذاتی فائدہ نہیں ہے۔ میرا اجر میرے رب کے ذمہ ہے اور وہ مجھے اس سے محروم نہ فرمائے گا۔ خواہ تم میری بات مانو یا نہ مانو۔ تو میں تم سے پھر کہتا ہوں کہ اللہ کے غضب سے ڈرو اور میری مانو !
Top