Tadabbur-e-Quran - Ash-Shu'araa : 38
فَجُمِعَ السَّحَرَةُ لِمِیْقَاتِ یَوْمٍ مَّعْلُوْمٍۙ
فَجُمِعَ : پس جمع کیے گئے السَّحَرَةُ : جادوگر لِمِيْقَاتِ : مقررہ وقت پر يَوْمٍ : ایک دن مَّعْلُوْمٍ : جانے پہچانے (معین)
تو ساحر ایک معین دن کے مقررہ وقت کے لئے جمع کئے گئے
آیت 40-38 حضرت موسیٰ سے مقابلہ کی تیاری درباریوں کے اسی مشورے پر عمل کیا گیا۔ ایک خاص دن میں، ایک معین وقت پر، ملک کے تمام ماہر جادوگروں کو مرکز میں جمع کرنے کا اہتمام کیا گیا۔ دور سے مقام میں یہ تصریح بھی ہے کہ ایک دن میلہ کا اور وقت چاشت کا مقرر ہوا اور مقابلہ کے لئے میدان ایک ایسا منتخب ہوا جس میں ہر سمت کے لوگوں کو پہنچنے میں یکساں سہولت ہو۔ مزید برآں وقت موعود پر لوگوں کو جمع ہونے کے لئے خوب ابھارا بھی گیا کہ ہمارے ساحر اس وقت ملک کو ایک بہت بڑے خطرے سے بچانے کے لئے جمع ہور ہے ہیں۔ اس وجہ سے ہر شخص کا فرض ہے کہ ان کی حوصلہ افزائی اور ان کا ساتھ دینے کے لئے اس موقع پر ضرور موجود ہو۔ ھل انتم مجتمعون کے استفہامیہ اسلوب میں حث وتحریض اور تشویش و ترغ بےکا جو مفہوم مضمر ہے وہ عربی کا ذوق رکھنے والوں سے مخفی نہیں ہے۔ اس کی بعض مثالیں اس کتاب میں پیچھے گزر چکی ہیں اور آگے بھی اس کی نہایت بلیغ مثالیں آئیں گی۔ لعلنا تتبع السحرۃ ان کانواھم نعلبین میں یہ مضمون مضمر ہے کہ ہمارے یہ ساحر اس وقت ہمارے قومی وقار کے تحفظ کے لئے میدان میں اتر رہے ہیں تو ہم میں سے ہر شخص کو اس بات کا آرزو مند ہونا چاہئے کہ ان کو اس مقابلے میں فتح حاصل ہو اور ان کی حوصلہ افزائی کے لئے ہمیں ان کا ساتھ دینا چاہئے۔
Top