Tafseer-e-Mazhari - Ash-Shu'araa : 38
فَجُمِعَ السَّحَرَةُ لِمِیْقَاتِ یَوْمٍ مَّعْلُوْمٍۙ
فَجُمِعَ : پس جمع کیے گئے السَّحَرَةُ : جادوگر لِمِيْقَاتِ : مقررہ وقت پر يَوْمٍ : ایک دن مَّعْلُوْمٍ : جانے پہچانے (معین)
تو جادوگر ایک مقررہ دن کی میعاد پر جمع ہوگئے
فجمع السحرۃ لمیقات یوم معلوم۔ چناچہ ایک مقرر تاریخ کو معین وقت پر جادوگر اکٹھے کردیئے گئے۔ اس جگہ کچھ جملے حذف کردیئے گئے ہیں اور کلام کو مختصر کردیا گیا ہے پورا کلام یوں تھا کہ فرعون نے کچھ لوگوں کو جادوگروں کو جمع کرنے کے لئے شہروں میں بھیجا وہ گئے اور معین تاریخ پر جادوگروں کو جمع کر لائے وقت دن چڑھے کا تھا اور دن تہوار کا۔ بغوی نے حضرت ابن عباس ؓ : کا قول نقل کیا ہے کہ اتفاق سے وہ دن نوروز کا تھا اور شنبہ کا دن تھا۔
Top