Tafseer-al-Kitaab - Maryam : 73
وَ اِذَا تُتْلٰى عَلَیْهِمْ اٰیٰتُنَا بَیِّنٰتٍ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا١ۙ اَیُّ الْفَرِیْقَیْنِ خَیْرٌ مَّقَامًا وَّ اَحْسَنُ نَدِیًّا
وَاِذَا : اور جب تُتْلٰى : پڑھی جاتی ہیں عَلَيْهِمْ : ان پر اٰيٰتُنَا : ہماری آیتیں بَيِّنٰتٍ : واضح قَالَ : کہتے ہیں الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے كَفَرُوْا : کفر کیا لِلَّذِيْنَ : ان سے جو اٰمَنُوْٓا : وہ ایمان لائے اَيُّ : کون سا الْفَرِيْقَيْنِ : دونوں فریق خَيْرٌ مَّقَامًا : بہتر مقام وَّاَحْسَنُ : اور اچھی نَدِيًّا : مجلس
اور (دیکھو، ) جب لوگوں کو ہماری کھلی کھلی آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو جو لوگ کافر ہیں وہ ایمان والوں سے کہتے ہیں، (یہ تو بتاؤ کہ ہم) دونوں فریقوں میں سے کس کے مکانات زیادہ اچھے ہیں اور (کس کی) مجلسیں زیادہ شاندار ہیں ؟
[28] کفار مکہ قرآن کی آیتیں سن کر جن میں ان کا برا انجام بتایا گیا ہے ہنستے اور بطور استہزا و تفاخر غریب مسلمانوں سے کہتے کہ تمہارے زعم کے مطابق آخرت میں جو کچھ پیش آئے گا وہ ہماری اور تمہاری موجودہ حالت اور دنیوی پوزیشن پر منطبق نہیں ہوتا۔ کیا آج ہمارے مکانات اور سازوسامان تم سے بہتر نہیں اور ہماری مجلس (یا سوسائٹی) تمہاری سوسائٹی سے معزز نہیں۔ یقینا ہم جو تمہارے نزدیک باطل پر ہیں تم اہل حق سے زیادہ خوشحال اور جتھے والے ہیں۔ لہذا یہ کیسے گمان کیا جاسکتا ہے کہ تم جنت میں جاؤ گے اور ہم دوزخ میں ؟
Top