Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 108
اَمْ تُرِیْدُوْنَ اَنْ تَسْئَلُوْا رَسُوْلَكُمْ كَمَا سُئِلَ مُوْسٰى مِنْ قَبْلُ١ؕ وَ مَنْ یَّتَبَدَّلِ الْكُفْرَ بِالْاِیْمَانِ فَقَدْ ضَلَّ سَوَآءَ السَّبِیْلِ
اَمْ تُرِیْدُوْنَ : کیا تم چاہتے ہو اَنْ تَسْاَلُوْا : کہ سوال کرو رَسُوْلَكُمْ : اپنا رسول کَمَا : جیسے سُئِلَ : سوال کئے گئے مُوْسٰى : موسیٰ مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے وَمَنْ : اور جو يَتَبَدَّلِ : اختیار کرلے الْكُفْرَ : کفر بِالْاِیْمَانِ : ایمان کے بدلے فَقَدْ ضَلَّ : سو وہ بھٹک گیا سَوَآءَ : سیدھا السَّبِیْلِ : راستہ
(مسلمانو، ) کیا تم یہ چاہتے ہو کہ اپنے رسول سے بھی (ویسے ہی) سوالات کرو جیسے سوالات (اب سے) پہلے موسیٰ سے کئے جا چکے ہیں ؟ اور جو کوئی ایمان کے بدلے کفر اختیار کرے تو وہ سیدھے راستہ سے بھٹک گیا۔
[74] یہودی موسیٰ (علیہ السلام) سے گستاخانہ اور بےہودہ سوالات کیا کرتے تھے۔ اس طرح کے سوالات وہ مسلمانوں کے سامنے پیش کرتے اور انہیں رسول اللہ ﷺ سے پوچھنے پر اکساتے۔ یہاں مسلمانوں کو یہودیوں کی روش اختیار کرنے سے منع کیا گیا ہے۔
Top