Tafseer-al-Kitaab - Al-Muminoon : 100
لَعَلِّیْۤ اَعْمَلُ صَالِحًا فِیْمَا تَرَكْتُ كَلَّا١ؕ اِنَّهَا كَلِمَةٌ هُوَ قَآئِلُهَا١ؕ وَ مِنْ وَّرَآئِهِمْ بَرْزَخٌ اِلٰى یَوْمِ یُبْعَثُوْنَ
لَعَلِّيْٓ : شاید میں اَعْمَلُ : کام کرلوں صَالِحًا : کوئی اچھا کام فِيْمَا : اس میں تَرَكْتُ : میں چھوڑ آیا ہوں كَلَّا : ہرگز نہیں اِنَّهَا : یہ تو كَلِمَةٌ : ایک بات هُوَ : وہ قَآئِلُهَا : کہہ رہا ہے وَ : اور مِنْ وَّرَآئِهِمْ : ان کے آگے بَرْزَخٌ : ایک برزخ اِلٰى يَوْمِ : اس دن تک يُبْعَثُوْنَ : وہ اٹھائے جائیں گے
تاکہ وہاں (جاکر) نیک عمل کروں جو میں چھوڑ آیا ہوں (ارشاد ہوگا، ) ہرگز نہیں، یہ ایک (انہونی) بات ہے جو وہ بک رہا ہے۔ اب ان سب (مرنے والوں) کے آگے ایک برزخ حائل ہے (دوبارہ) اٹھائے جانے کے دن تک۔
[41] مرنے کے بعد سے قیامت تک روحیں جس حالت میں رہتی ہیں اس کا نام برزخ ہے۔ اصل میں برزخ کے معنی آڑ کے ہیں اور اسی واسطے اس حالت کو برزخ کہا جو موت سے لے کر قیامت تک رہے گی۔ گویا کہ برزخ اس دنیا کی زندگی اور قیامت میں ایک حد فاصل ہے۔
Top