Tafseer-al-Kitaab - Aal-i-Imraan : 140
اِنْ یَّمْسَسْكُمْ قَرْحٌ فَقَدْ مَسَّ الْقَوْمَ قَرْحٌ مِّثْلُهٗ١ؕ وَ تِلْكَ الْاَیَّامُ نُدَاوِلُهَا بَیْنَ النَّاسِ١ۚ وَ لِیَعْلَمَ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ یَتَّخِذَ مِنْكُمْ شُهَدَآءَ١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یُحِبُّ الظّٰلِمِیْنَۙ
اِنْ : اگر يَّمْسَسْكُمْ : تمہیں پہنچا قَرْحٌ : زخم فَقَدْ : تو البتہ مَسَّ : پہنچا الْقَوْمَ : قوم قَرْحٌ : زخم مِّثْلُهٗ : اس جیسا وَتِلْكَ : اور یہ الْاَيَّامُ : ایام نُدَاوِلُھَا : ہم باری باری بدلتے ہیں انکو بَيْنَ النَّاسِ : لوگوں کے درمیان وَلِيَعْلَمَ : اور تاکہ معلوم کرلے اللّٰهُ : اللہ الَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَيَتَّخِذَ : اور بنائے مِنْكُمْ : تم سے شُهَدَآءَ : شہید (جمع وَاللّٰهُ : اور اللہ لَا يُحِبُّ : دوست نہیں رکھتا الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
اگر تمہیں چرکا لگا ہے تو ان لوگوں کو بھی ایسا ہی چرکا لگ چکا ہے اور یہ تو اتفاقات زمانہ ہیں جو ہمارے حکم سے باری باری لوگوں کو پیش آتے رہتے ہیں۔ اور (علاوہ بریں تم پر یہ وقت اس لئے لایا گیا) تاکہ اللہ سچے مومنوں کو جان لے اور تم میں سے بعض کو شہادت کا درجہ عطا فرمائے ورنہ اللہ تو (کسی طرح بھی) ظالموں کا روادار نہیں۔
[84] اشارہ ہے جنگ احد کی طرف [94] اشارہ ہے جنگ بدر کی طرف جس میں کفار کو شکست سے دوچار ہونا پڑا۔ [05] یعنی فتح و شکست چلتی پھرتی چھاؤں ہے کبھی کسی پر کبھی کسی پر۔ بس یہ کوئی ایسی بات نہیں جس کی وجہ سے تم ہمت ہار بیٹھو۔
Top