Tadabbur-e-Quran - Adh-Dhaariyat : 42
مَا تَذَرُ مِنْ شَیْءٍ اَتَتْ عَلَیْهِ اِلَّا جَعَلَتْهُ كَالرَّمِیْمِؕ
مَا : نہ تَذَرُ مِنْ شَيْءٍ : چھوڑتی تھی کسی چیز کو اَتَتْ عَلَيْهِ : آئی جس پر اِلَّا جَعَلَتْهُ كَالرَّمِيْمِ : مگر اس نے کردیا اس کو بوسیدہ ہڈیوں کی طرح
وہ جس چیز پر سے بھی گزرتی ریزہ ریزہ کرکے چھوڑتی۔
ماتذرمن شیء انت علیہ الا جعلتہ کالرمیم (42) یہ اس ہوا کی ہلاکت انگیزی کی تصویر ہے کہ جس چیز پر بھی اس کا گزر ہوا اس کو اس نے ریزہ ریزہ کرچھوڑا۔ رمیم، لکڑی، رسی اور ہڈی وغیرہ کے بوسیدہ ٹکڑوں اور ریزوں کو کہتے ہیں۔ سردہوا کی یہ خاصیت ہے کہ وہ اپنی ٹھنڈک اور خشکی کے سبب سے اشیاء کی قوت اور ان کی تازگی وزندگی ختم کردیتی ہے اور وہ غیرمعمولی طور پر تند بھی ہو تو فصلوں، نباتات اور تمام زندہ چیزوں کو توڑ پھوڑ کر بالکل خس و خاشاک کے مانند بنادیتی ہے۔ قرآن میں دوسری جگہ یہی بات یوں بیان ہوئی ہے۔ انا ارسلنا علیھم ریحاً صرصرافی یوم نحس مستمرہ تنزع الناس، کا نھم اعجازنحل منقعر (القمر : 19۔ 20) (ہم نے ان کے اوپر بادصرصرمسلط کردی، قائم رہنے والی نحوست کے زمانے میں، جو لوگوں کو اس طرح اکھاڑ پھینکتی گویا وہ کھجوروں کے کھوکھلے تنوں کے کندے ہوں)۔
Top