Tafseer-al-Kitaab - At-Tur : 44
وَ اِنْ یَّرَوْا كِسْفًا مِّنَ السَّمَآءِ سَاقِطًا یَّقُوْلُوْا سَحَابٌ مَّرْكُوْمٌ
وَاِنْ : اور اگر يَّرَوْا كِسْفًا : وہ دیکھیں ایک ٹکڑا مِّنَ السَّمَآءِ : آسمان سے سَاقِطًا : گرنے والا يَّقُوْلُوْا : وہ کہیں گے سَحَابٌ : بادل ہیں مَّرْكُوْمٌ : تہ بہ تہ
اور اگر یہ آسمان کا کوئی ٹکڑا گرتا ہوا (بھی) دیکھ لیں تو کہہ دیں گے کہ یہ تو تہہ در تہہ (جما ہوا) بادل ہے۔
[18] مشرکین رسول اللہ ﷺ سے کہتے تھے کہ ہم تم کو اس وقت رسول مانیں گے جب ہم پر آسمان کا کوئی ٹکڑا گرا دو ۔ یہاں اسی کا جواب دیا گیا ہے۔ یعنی ان کی کیفیت تو یہ ہے کہ ان کی فرمائش کے مطابق آسمان کا کوئی ٹکڑا گرا بھی دیا جائے تو دیکھتی آنکھوں اس کی تاویل بھی کرلیں گے۔ مثلاً کہیں گے کہ یہ آسمان سے نہیں آیا، کوئی تہہ بر تہہ جما ہوا بادل ہے۔
Top