Aasan Quran - At-Tur : 44
وَ اِنْ یَّرَوْا كِسْفًا مِّنَ السَّمَآءِ سَاقِطًا یَّقُوْلُوْا سَحَابٌ مَّرْكُوْمٌ
وَاِنْ : اور اگر يَّرَوْا كِسْفًا : وہ دیکھیں ایک ٹکڑا مِّنَ السَّمَآءِ : آسمان سے سَاقِطًا : گرنے والا يَّقُوْلُوْا : وہ کہیں گے سَحَابٌ : بادل ہیں مَّرْكُوْمٌ : تہ بہ تہ
اور اگر یہ آسمان کا کوئی ٹکڑا گرتے ہوئے بھی دیکھ لیں تو یہ کہیں گے کہ یہ کوئی گہرا بادل ہے۔ (13)
13: مشرکین مکہ آنحضرت ﷺ سے نت نئے معجزات دکھانے کا مطالبہ کرتے رہتے تھے، مثلاً یہ کہ آسمان سے کوئی ٹکڑا ہمیں توڑ کر دکھائیے۔ اللہ تعالیٰ فرما رہے ہیں کہ ان سارے مطالبات کا مقصد حق کی طلب نہیں ہے، بلکہ محض ضد اور عناد ہے، اور اگر ان کو ایسا کوئی معجزہ دکھا بھی دیا جائے تو یہ پھر بھی نہیں مانیں گے، اور یہ کہہ دیں گے کہ یہ آسمان کا ٹکڑا نہیں ہے، بلکہ کوئی گہرا بادل ہے۔
Top