Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 26
لِلَّذِیْنَ اَحْسَنُوا الْحُسْنٰى وَ زِیَادَةٌ١ؕ وَ لَا یَرْهَقُ وُجُوْهَهُمْ قَتَرٌ وَّ لَا ذِلَّةٌ١ؕ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
لِلَّذِيْنَ : وہ لوگ جو کہ اَحْسَنُوا : انہوں نے بھلائی کی الْحُسْنٰى : بھلائی ہے وَزِيَادَةٌ : اور زیادہ وَلَا يَرْهَقُ : اور نہ چڑھے گی وُجُوْهَھُمْ : ان کے چہرے قَتَرٌ : سیاہی وَّلَا ذِلَّةٌ : اور نہ ذلت اُولٰٓئِكَ : وہی لوگ اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ : جنت والے ھُمْ : وہ سب فِيْهَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہیں گے
جن لوگوں نے بھلائی کی ان کے لیے بھلائی ہوگی اور اس سے کچھ زیادہ ان کے چہروں پر نہ تو کالک لگے گی اور نہ ذلت کا اثر نمایاں ہوگا ، ایسے ہی لوگ جنتی ہیں ہمیشہ جنت میں رہنے والے
نیکی کا بدلہ یقینا نیک ہوگا اور ان کے منہ کبھی بھی کالے نہیں ہوں گے ۔ 44 جن لوگوں نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان لا کر نیک عمل کیے ان کے لئے جنت ہے اور مزید اس کا فضل ہے کہ ایک نیکی کے بدلے دس گنا ثواب عنایت فرمائے گا اور اپنے دیدار سے بھی نوازے گا۔ یہ ایسے خوش نصیب اور نیک بخت ہوں گے کہ قیامت کے دن ان کے چہروں پر سیاہی اور رسوائی نہ چھائے گی ، وہ جنت کے مستحق ہیں جن میں ان کی ہر خواہش جو اس وقت ہوگی پوری کی جائے گی اور وہ ہمیشہ اس میں رہیں گے۔ اس آیت میں اس کی وضاحت فرما دی گئی کہ اطاعت گزار اور فرمانبردار بندوں کے ساتھ یہ معاملہ نہیں ہوگا کہ جتنی انہوں نے نیکیاں کی ہیں ناپ تول کر ان کے برابر ان کو اجر دے دیا جائے اور بس ، نہیں ، نہیں بلکہ ان کے اجر کے علاوہ انہیں مزید انعامات اور احسانات سے بھی نوازا جائے گا جس کا اندازہ آج کسی پیمانے سے نہیں لگایاجا سکتا۔
Top