Urwatul-Wusqaa - Maryam : 79
كَلَّا١ؕ سَنَكْتُبُ مَا یَقُوْلُ وَ نَمُدُّ لَهٗ مِنَ الْعَذَابِ مَدًّاۙ
كَلَّا : ہرگز نہیں سَنَكْتُبُ : اب ہم لکھ لیں گے مَا يَقُوْلُ : وہ جو کہتا ہے وَنَمُدُّ : اور ہم بڑھا دینگے لَهٗ : اس کو مِنَ الْعَذَابِ : عذاب سے مَدًّا : اور لمبا
ہرگز نہیں ، اچھا وہ جو کچھ کہتا ہے ہم اسے لکھ لیں گے اور اس کے عذاب کی رسی لمبی کرتے جائیں گے
ہم نے اس کی باتوں کو لکھ لیا ہے اور اس کو ایک وقت تک ڈھیل دے دی ہے : 79۔ فرمایا ہم نے اس کی بکواسات کو لکھ ہے اور ان بکواسات کے نتیجہ سے بھی اس کو دو چار کریں گے ، گویا کفر وتکذیب کی جو سزا اس کو ملنا ہے وہ تو ملے گی ہی لیکن اس میں مزید اضافہ اس کے غرور کا بھی ہوجائے گا اور اس طرح جب اس کو دوگنی تگنی ہو کر سزا ملی اس کو سمجھ آئے گی کہ میرے غرور کا نتیجہ کیا رہا ۔ پنجابی کی مثل ہے کہ ” اج ہسنی ایں کل رو ویں گی گھر جا کے جھاٹا کھو ویں گی ۔ “
Top