Urwatul-Wusqaa - Maryam : 80
وَّ نَرِثُهٗ مَا یَقُوْلُ وَ یَاْتِیْنَا فَرْدًا
وَّنَرِثُهٗ : اور ہم وارث ہوں گے مَا يَقُوْلُ : جو وہ کہتا ہے وَيَاْتِيْنَا : اور وہ ہمارے پاس آئیگا فَرْدًا : اکیلا
یہ جس مال و اولاد کا دعویٰ کرتا ہے وہ ہمارے ہی قبضہ میں آئے گا اور اسے تو ہمارے سامنے تن تنہا حاضر ہونا ہے
جن چیزوں پر وہ نازاں ہے ان سب کے وارث تو ہم ہیں ، کل بات کھل جائے گی : 80۔ جن چیزوں کے بل بوتے یہ ڈینگیں مار رہا ہے اس کو معلوم نہیں ‘ یہ اس کی ملکیت کب ہیں ؟ ان سب چیزوں کے وارث حقیقی تو ہم ہیں اور یہ عاریتا دی گئی چیزوں پر اس حد تک مفتون بیٹھا ہے ۔ آج جن چیزوں پر اس کو ناز ہے آنے والے کل ان میں سے ایک بھی اس کو نظر نہیں آئے گی اس لئے کہ یہ سب تو عاریتا اس کے پاس تھیں اور مانگے کی چیز پر فخر کرنا کسی عقل مند کا کام نہیں ہوسکتا ، یہ دنیا فانی ہے اور یہاں اسے آخرت کو بنانے کے لئے لایا گیا تھا اور اس کو اس نے بھلا دیا اور جب یہ آخرت سے دوچار ہوگا تو نہ اس کے ساتھ اس کا سروسامان ہوگا اور نہ ہی اس کے اعوان وانصار ہوں گے اور نہ ہی اس کے مزعومہ شفعاء وشرکاء ہی اس کو نظر آئیں گے ۔ اس کو جو چیزیں ملی تھیں وہ سب ہماری عطا تھی جو دنیوی زندگی کے لئے کی گئی تھی اور یقینا وہ سب ہم واپس لے لیں گے اور جس طرح دنیا میں خالی ہاتھ گیا تھا بالکل اسی طرح خالی ہاتھ ہمارے پاس واپس آئے گا اس کو پنجابی میں کہتے ہیں کہ ” ہتھ پرانے کھوسڑے بسنتے ہوری آئے ۔ “
Top