Urwatul-Wusqaa - Al-Anbiyaa : 89
وَ زَكَرِیَّاۤ اِذْ نَادٰى رَبَّهٗ رَبِّ لَا تَذَرْنِیْ فَرْدًا وَّ اَنْتَ خَیْرُ الْوٰرِثِیْنَۚۖ
وَزَكَرِيَّآ : اور زکریا اِذْ نَادٰي : جب اس نے پکارا رَبَّهٗ : اپنا رب رَبِّ : اے میرے رب لَا تَذَرْنِيْ : نہ چھوڑ مجھے فَرْدًا : اکیلا وَّاَنْتَ : اور تو خَيْرُ : بہتر الْوٰرِثِيْنَ : وارث (جمع)
اور زکریا (علیہ السلام) جب اس نے اپنے پروردگار کو پکارا تھا ، خدایا مجھے اکیلا نہ چھوڑ اور تو ہی بہتر وارث ہے
حضرت زکریا (علیہ السلام) کی التجا بارگاہ رب ذوالجلال والاکرام میں : 89۔ حضرت زکریا (علیہ السلام) کے واقعہ کی تفصیل پیچھے سورة آل عمران کی آیت 38 تا 41 گزر چکی ہے اور اس سے بھی زیادہ تفصیل سورة مریم کے شروع میں آپ کو ملے گی جو تفسیر عروۃ الوثقی جلد چہارم میں موجود ہے اور خصوصا حضرت زکریا (علیہ السلام) کی مختصر سرگزشت کے عنوان میں دیکھ لیں جو سورة مریم کی آیت 21 کی تفسیر کے بعد آیا ہے ۔
Top