Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 104
وَ اِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِیْزُ الرَّحِیْمُ۠   ۧ
وَاِنَّ : اور بیشک رَبَّكَ : تمہارا رب لَهُوَ : البتہ وہ الْعَزِيْزُ : غالب الرَّحِيْمُ : نہایت مہربان
اور بلاشبہ آپ کا رب ہی زبردست ، بہت پیار کرنے والا ہے
اے پیغمبر اسلام ! ﷺ بلاشبہ تیرا رب غالب آنے والا ‘ پیار کرنے والا ہے : 104۔ زیر نظر آیت میں اے پیغمبر اسلام ! ﷺ نبی اعظم وآخر ﷺ کو مخاطب کرکے فرمایا جا رہا ہے کہ آپ ﷺ کا رب غالب آنے والا ہے وہ چاہے تو ایک دن بھر میں انکی ساری نخوتیں پامال کرکے رکھ دے لیکن وہ عزیز ہونے کے ساتھ ساتھ پیار کرنے والا بھی ہے یہی وجہ ہے کہ ان کی مہلت پر مہلت دیئے جا رہا ہے کہ چلو آج نہیں تو کل ہی شاید یہ لوگ مان جائیں اور یقینا ان نہ ماننے والے بھی موجود ہیں آپ اپنی دعوت کو جاری رکھیں اور نتیجہ اپنے اللہ پر چھوڑ دیں آپ ﷺ کی ذمہ داری صرف پیغام پہنچانا ہے ماننے نہ ماننے والوں کے متعلق آپ ﷺ سے سوال نہیں ہوگا کہ نہ ماننے والوں نے کیوں نہ مانا ؟ اگر آپ یہ لوگ جھٹلا رہے ہیں تو ان سے پہلے بھی تو بیشمار قومیں اپنے اپنے نبی ورسول کو جھٹلا چکی ہیں ۔
Top