Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 95
وَ جُنُوْدُ اِبْلِیْسَ اَجْمَعُوْنَؕ
وَجُنُوْدُ : اور لشکر (جمع) اِبْلِيْسَ : ابلیس اَجْمَعُوْنَ : سب کے سب
اور شیطان کے سارے لشکر بھی
ابلیس کے پورے لشکر کے ساتھ یہی سلوک ہوگا : 95۔ (جنود ابلیس) کون لوگ ہیں ؟ وہ لوگ جو قوم کے بڑے بڑے لیڈر ‘ مذہبی اور سیاسی راہنما جو سیدھا چلنے کی بجائے الٹا ہی چلنے کے عادی ہیں خود بھی الٹی راہ چلتے ہیں اور دوسروں کو بھی الٹی راہ چلانے کے ذمہ دار ہیں ، مختصر یہ کہ خود گمراہ ہیں اور دوسروں کو گمراہ کر رہے ہیں ، ان کا ذک پیچھے کئی مقامات پر گزر چکا ہے ، مثلا سورة البقرہ 2 : 165 تا 167 پر ایک نظر ڈال لیں ۔ گزشتہ آیت اور زیر نظر آیت دونوں کا مضمون مشترک ہے اور ان میں بیان کئے گئے لوگوں کی یکساں حالت بیان کی گئی ہے اور یہ سب وہی لوگ ہیں جو دوزخ میں اوندھے منہ گرائے جانے والے ہیں خواہ وہ کون ہیں یعنی پیرو مرشد ہیں یا مریدان ومسترشدین ہیں اور شرک وکفر کی جتنی اقسام ہیں یہ ان سب قسموں کے لوگوں کی حالت کا بیان ہے (فیھاھم) ایک گروہ ہے (الغاون) دوسرا گروہ اور (جنود ابلیس) کا تیسرا گروہ گویا ان سارے مشرکوں اور کافروں کو ملا کر پھر ان کے تین گروہ بیان کئے گئے ہیں گزشتہ آیات میں مشرکین کو دو بڑے گروہوں میں بیان کیا گیا تھا ایک وہ جو پرستش کئے گئے اور وہ اپنا پرستش کیا جانا چاہتے تھے اور دوسرے ان کے پرستار تھے جو ان کو اپنے حاجت روا اور مشکل کشا سمجھتے تھے اس طرح انکو بیان کر کے ان میں سے ان لوگوں کو الگ کردیا گیا جو اللہ کے نیک بندے نبی ورسول اور اولیاء کرام ہیں ۔ ان کو تو بچالیا گیا کیونکہ ان کا اپنا کوئی قصور نہیں تھا بعد میں آنے والوں نے ان کو پوجنا اور پکارنا شروع کردیا اور ان کے ناموں کے ساتھ مشکل کشا اور داتا خطابات لگا دیئے ‘ ان کے نام کے وظیفے اور چلے کرتے رہے اس طرح ان کی پرستش کرنے والوں کو تو مشرک قرار دیا اور ان کا حشر بھی اوندھے گرائے جانے والوں کے ساتھ بیان کیا اور زیر نظر ؤیت میں (ھم) سے یہی لوگ مراد ہیں یعنی وہ جنہوں نے اس طرح ان کی پرستش شروع کردی تھی اور (الغاون) میں وہ گمراہ اور سرکش آگئے جنہوں نے اپنی سرکشی کے باعث سمجھنے اور سوچنے کے باوجود لوگوں کو اپنی پرستش پر لگائے رکھا اگرچہ وہ خود مذہبی طور پر یا سیاسی طور پر کوئی بڑے لوگ نہیں تھے جیسے آج کل ان درباروں اور خانقاہوں کے مجاور اور جھاڑو کش جو خود بھی گمراہ ہیں اور دوسروں کو بھی گمراہی کی دعوت عملی طور پر دے رہے ہیں تیسرا گروہ ان لوگوں کا ہے جو بڑے خناس ‘ سردار اور پیشوایان مذاہب اور راہنمایان سیاست ہیں جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا ہے مع ان کے حاشیہ نشنیوں کے جو انکی جے بولتے تھے یہ سب کے سب اس سے مراد لئے گئے ہیں ۔
Top