Urwatul-Wusqaa - An-Naml : 17
وَ حُشِرَ لِسُلَیْمٰنَ جُنُوْدُهٗ مِنَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ وَ الطَّیْرِ فَهُمْ یُوْزَعُوْنَ
وَحُشِرَ : اور جمع کیا گیا لِسُلَيْمٰنَ : سلیمان کے لیے جُنُوْدُهٗ : اس کا لشکر مِنَ : سے الْجِنِّ : جن وَالْاِنْسِ : اور انسان وَالطَّيْرِ : اور پرندے فَهُمْ : پس وہ يُوْزَعُوْنَ : روکے جاتے تھے
اور سلیمان (علیہ السلام) کے سامنے جن ، انسان اور پرندوں کے لشکر جمع کیے جاتے پھر ان کی جماعتیں بنائی جاتیں
سلیمان (علیہ السلام) کے سامنے تینوں قسم کے لشکروں کو حاضر کیا جاتا تھا تاکہ وہ خود ان کا جائزہ لیں : 17۔ یہ تینوں قسم کے لشکر کون کون سے ہیں ؟ ؛ ہم نے اوپر بری ‘ بحری اور فضائی لشکروں کا ذکر کیا ہے قرآن کریم نے ان تینوں لشکرون کو جن وانس اور طیر کے لشکر قرار دیا ہے جو قرآن کریم نے ان کے نام قرار دئیے ہیں وہ بلاریب صحیح اور درست ہیں ہم نے ان کے ناموں کو محض موجودہ نام کی ترتیب کے لحاظ سے کہا ہے اور ایک ہی چیز کے مختلف ادوار میں مختلف نام ہو سکتے ہیں اس کی صورت اس وقت کے لحاظ سے کچھ بھی ہو ہمیں اس سے کوئی بحث نہیں غور طلب بات صرف اتنی ہے کہ افواج کے رکھنے کی ضرورت کیا ہوتی ہے ؟ یہی کہ دوسرے ممالک کے ساتھ نہیں غور طلب بات صرف اتنی ہے کہ افواج کے رکھنے کی ضرورت کیا ہوتی ہے ؟ یہی کہ دوسرے ممالک کے ساتھ کوئی ناگہانی صورت پیش آجائے یا کوئی ملک دوسرے پر حملہ آور ہو تو اس کا دفاع کیا جاسکے یا کہ اگر کسی دوسرے ملک پر حملہ کرنا ناگزیر ہو تو حملہ کیا جاسکے اور یہ بات بھی اظہر من الشمس ہے کہ دنیا میں کوئی ملک بھی اسی طرح کی افواج واسلحہ تیار کرتا ہے جس طرز سے اس کے آس پاس تشکیل چکا ہو اور زیادہ سے زیادہ ترقی کرکے جدید ایجادات تیار کی جائیں بہرحال جو کچھ سلیمان (علیہ السلام) نے وہاں تیار کر کا حکم دیا وہ وہی ہو سکتا تھا جو آپ کے اردگرد کی حکومتوں میں تشکیل پا چکا تھا یقینا آپ نے ان سب سے زیادہ ترقی کر کے ان سب کو پیچھے چھوڑ دیا تھا جس سے ہم کو یہی سبق ملتا ہے کہ مسلمان جس ماحول میں رہ رہے ہوں ان کو اپنے دفاع کے لئے وہ کچھ تیار کرلینا بہت ضروری ہے جو دنیا کی دوسری قومیں استعمال کرتی ہیں بلکہ ان سے ایک قدم مزید آگے بڑھنے کی کوشش کی جائے لیکن افسوس کہ ہم نے سمجھنے کی بات کو کبھی نہ سمجھا اور فضول بحثوں میں اپنا وقت ضائع کردیا اس وقت کے لحاظ سے جن وانس اور طیر کے الفاظ انہی لشکروں کے لئے بولے گئے ہیں جن کی اس وقت کے حالات کے مطابق ضرورت تھی اب ہم ناموں پر کیوں جھگڑتے رہیں ہم کو اصولی بات تسلیم کرلینا چاہئے کہ جو اسلحہ دنیا میں استعمال ہوتا ہے اس میں اولیت حاصل کرنا اور اسی ضرورت کے مطابق اسلامی لشکروں کو تیار کرنا حکومت وقت کے فرائض میں سے ایک فریضہ ہے جو اسلام کی نظر میں بہت ضروری ہے اور انفرادی کاموں سے بہرحال اجتماعی کاموں کی اہمیت کا خیال رکھنا اسلام کی ہدایت ہے ‘ اپنا نقصان کرکے قوم کی بھلائی چاہنا یہ اسلام کا مطح نظر ہے چونکہ تفصیل ہم پیچھے سورة الانبیاء میں بیان کرچکے ہیں اس لئے ہم دوبارہ اسی کی طرف مراجعت کی دعوت دیتے ہیں اور یہی کہتے ہیں کہ سرگزشت سلیمان (علیہ السلام) کا عروۃ الوثقی جلد پانچ سے مطالعہ کریں۔
Top