Urwatul-Wusqaa - Al-Qasas : 35
قَالَ سَنَشُدُّ عَضُدَكَ بِاَخِیْكَ وَ نَجْعَلُ لَكُمَا سُلْطٰنًا فَلَا یَصِلُوْنَ اِلَیْكُمَا١ۛۚ بِاٰیٰتِنَاۤ١ۛۚ اَنْتُمَا وَ مَنِ اتَّبَعَكُمَا الْغٰلِبُوْنَ
قَالَ : فرمایا سَنَشُدُّ : ہم ابھی مضبوط کردیں گے عَضُدَكَ : تیرا بازو بِاَخِيْكَ : تیرے بھائی سے وَنَجْعَلُ : اور ہم عطا کریں گے لَكُمَا : تمہارے لیے سُلْطٰنًا : غلبہ فَلَا يَصِلُوْنَ : پس وہ نہ پہنچیں گے اِلَيْكُمَا : تم تک بِاٰيٰتِنَآ : ہماری نشانیوں کے سبب اَنْتُمَا : تم دونوں وَمَنِ : اور جس اتَّبَعَكُمَا : پیروی کی تمہاری الْغٰلِبُوْنَ : غالب رہو گے
اللہ نے فرمایا ہم تیرے بھائی کو تیرا قوّتِ بازو بنا دیتے ہیں اور تم دونوں کو غلبہ عطا کریں گے کہ وہ تم تک پہنچ ہی نہ سکیں گے ہماری نشانیوں کے باعث (اس لیے) تم دونوں اور تمہارے پیروکار غالب رہیں گے
اللہ تعالیٰ نے موسیٰ (علیہ السلام) کے سوال کے تکمیل کا اعلان کردیا : 35۔ موسیٰ (علیہ السلام) کا سوال کیا تھا ؟ موسیٰ (علیہ السلام) نے اللہ رب ذوالجلال والاکرام سے تین باتیں عرض کی تھیں ایک یہ کہ اے پروردگار ! قبطیوں کا اتفاقی قتل مجھ سے ہوگیا تھا اگرچہ اس کا تصفیہ ہوچکا لیکن مجھے خوف ہے کہ کہیں فرعون کو جب میں رسالت کا پیغام پہنچاؤں تو وہ مجھے قتل کردینے کی کوئی سکیم کرے دوسرے بات یہ تھی کہ وہ مجھے جھٹلا ہی دے کہ بات نہ مانے تیسری بات یہ تھی کہ میرے بھائی ہارون کو اس بار رسالت میں میرا شریک کار بنا دے کہ وہ میری تائید کرنے والا ہو اور ایک ایک دو گیارہ کے تحت میری ہمت و طاقت بڑھ جائے ۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ موسیٰ ! تیرے بھائی ہارون کو تیرا مددگار ومعاون بنا دینے کا ہمارا پروگرام پہلے ہی طے ہے تو جس مصر پہنچے گا تو اس کو تیار پائے گا کہ ہم نے جو بات تجھ سے کی ہے اس سے بھی کردی ہے ، رہی یہ بات کہ وہ لوگ تجھے قتل ہی کردینے کی کوئی سکیم نہ کریں تو ہم اعلان کرتے ہیں کہ انہوں نے جو سکیمیں بھی پاس کیں وہ تھے قتل نہیں کر پائیں گے اور تیسری بات یہ ہے کہ اگر وہ تجھے جھٹلائیں گے تو یہ کوئی نئی بات نہیں ہوگی ہاں ! ہم انجام تجھ کو بتائے دیتے ہیں کہ انجام کار تم دونوں بھائی ہی کامیاب ہو گے فرعون اور اس کے ساتھی یقینا ناکامی کی موت مریں گے آپ اس بات کی فکر مت کریں جب میں خود تمہارا معاون و مددگار ہوں تو فرعون کی کیا مجال ہے کہ وہ تجھے قتل کر دے گا جب کہ ہماری مشیت میں فرعون کے ہاتھوں تیرا قتل ہونے طے نہیں کیا گیا ہاں ! اگر ہماری طرف سے کوئی ایسی بات طے ہوچکی ہوتی تو ہم اس کے متعلق تجھے ضرور آگاہ کردیتے لیکن ہم تو اعلان کر رہے ہیں کہ تم اور تمہارے پیروکار ہی غالب ہونے والے ہو۔ پھر زمانہ نے دیکھا کہ وہی کچھ ہوا جو اللہ رب کریم نے فرمایا تھا ۔
Top