Urwatul-Wusqaa - Aal-i-Imraan : 56
فَاَمَّا الَّذِیْنَ كَفَرُوْا فَاُعَذِّبُهُمْ عَذَابًا شَدِیْدًا فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ١٘ وَ مَا لَهُمْ مِّنْ نّٰصِرِیْنَ
فَاَمَّا : پس الَّذِيْنَ : جن لوگوں نے كَفَرُوْا : کفر کیا فَاُعَذِّبُھُمْ : سوا نہیں عذاب دوں گا عَذَابًا : عذاب شَدِيْدًا : سخت فِي : میں الدُّنْيَا : دنیا وَالْاٰخِرَةِ : اور آخرت وَمَا : اور نہیں لَھُمْ : ان کا مِّنْ : سے نّٰصِرِيْنَ : مددگار
پھر جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی (اور برائی کی خفیہ تدبیریں کرنے میں تیزگام رہے) انہیں دنیا و آخرت دونوں جگہ سخت سزا دوں گا اور پھر کوئی بھی ان کا مددگار نہیں ہوگا
کفر کی راہ اختیار کرنے والوں کا انجام : 129: اس جگہ کفر کی راہ اختیار کرنے والوں سے مراد وہی لوگ ہو سکتے ہیں جنہوں نے سیدنا عیسیٰ (علیہ السلام) کی نبوت کا اقرار کرنے سے انکار کیا اور وہ یہود کے نام سے پکارے گئے۔ تاریخ یہود کے واقعات آج بھی تاریخ کے صفحات ہیں قلمبند ہیں وہاں کوئی ورق الٹ کر دیکھ لیجئے کہ کون سی تباہیاں ہیں جو دو ہزار سالوں میں ان پر نہیں آ چکی ہیں۔ اور آج بھی دولت و ثروت کے باوجود کیسی نکبت ان پر سوار ہے۔ مسلمانوں کو بار بار یاد دلایا جا رہا ہے کہ کسی کے سہرے زندہ رہنا ہرگز ہرگز زندگی نہیں ہے بلکہ عرف قرآن میں وہ موت ہے کل سے یہود اگر کسی کے سہارے زندہ رہ کر مردہ کہلاتے ہیں تو آج تم بھی ہوشیار رہو اگر دوسروں کے سہارے زندہ رہنے کی کوشش کرو گے تو تم بھی مر جاؤ گے۔ یاد رکھو کہ زندگی کا سہارا ایک اور صرف ایک ہی ہے کیونکہ اس کے ہاتھ میں زندگی و موت ہے اور پھر یاد رکھو کہ سنت اللہ ہرگز تبدیل ہونے والی نہیں۔ یہ تو دنیا کا معاملہ ہے اور رہی آخرت تو سزا و جزا کا پورا پورا ظہور تو وہیں ہوگا۔
Top