Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 48
وَ نَادٰۤى اَصْحٰبُ الْاَعْرَافِ رِجَالًا یَّعْرِفُوْنَهُمْ بِسِیْمٰىهُمْ قَالُوْا مَاۤ اَغْنٰى عَنْكُمْ جَمْعُكُمْ وَ مَا كُنْتُمْ تَسْتَكْبِرُوْنَ
وَنَادٰٓي : اور پکاریں گے اَصْحٰبُ : والے الْاَعْرَافِ : اعراف رِجَالًا : کچھ آدمی يَّعْرِفُوْنَهُمْ : وہ انہیں پہچان لیں گے بِسِيْمٰىهُمْ : ان کی پیشانی سے قَالُوْا : وہ کہیں گے مَآ اَغْنٰى : نہ فائدہ دیا عَنْكُمْ : تمہیں جَمْعُكُمْ : تمہارا جتھا وَمَا : اور جو كُنْتُمْ تَسْتَكْبِرُوْنَ : تم تکبر کرتے تھے
اور اعراف والوں نے ان لوگوں کو پکارا جنہیں وہ ان کے قیافہ سے پہچان گئے تھے نہ تو تمہارے جتھے تمہارے کام آئے نہ تمہاری بڑائیاں (ہی تمہارے کام آئیں)
اصحاب الاعراف کا خطاب اہل دوزخ کے لیڈروں اور پیشوائوں سے : 59: اہل عراف کا یہ خطاب کن سے ہوگا ؟ ان کے الفاظ صاف صاف بتا رہے ہیں کہ وہ اہل دوزخ کے لیڈروں اور پیشوائوں سے مخاطب ہیں اس لئے کہ اپنی جمعیت پر ناز اور اپنے مال وجاہ پر غرہ انہی کو تھا اور یہ بھی کہ دوزخ میں یہ لوگ اپنی نمایاں شان سے ممتاز ہوں گے کیونکہ لیڈر لیڈر ہوتے ہیں خواہ وہاں ہوں یا یہاں یقیناً اہل اعراف پہچان جائیں گے اور جان پہچان اور شکل و صورت کی پہچان وہاں بھی اسی طرح ہوگی جیسا کہ یہاں پر ہے اور ایک دوسرے کو شناخت کرنا اس آیت سے واضح ہے وہ اہل دوزخ کو مخاطب ہو کر کیا کہیں گے ؟ فرمایا وہ کہیں گے کہ تمہاری لیڈر شپ اور تمہارا دبدبہ اس جگہ تو کچھ کام نہ آیا تمہارے جتھے ، تمہاری پارٹی ، تمہاری بزرگی اور بڑائی نے تمہارا ساتھ چھوڑ دیا اور یہی کچھ تم کو دنیا میں بھی کہا جاتا تھا کہ وہاں تو اللہ تعالیٰ کی بندگی اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت و فرمانبرداری ہی کام آئے گی۔ یہ دنیاوی سروسامان اور ہو ہوا تو اس روز کھوٹے سکوں سے بھی ناکارہ ثابت ہوگی اور اسی طرح یہ تمہارے سیاسی لیڈر اور مذہبی راہنما و پیشوا بھی تمہارے کچھ کام نہیں آئیں گے لیکن اس وقت تو تم کو یقین نہ آتا تھا اب بتائو اب بھی یقین آیا ہے یا ابھی کوئی امید باقی ہے ؟
Top