Urwatul-Wusqaa - An-Naba : 18
یَّوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِ فَتَاْتُوْنَ اَفْوَاجًاۙ
يَّوْمَ : جس دن يُنْفَخُ : پھونک مار دی جائے گی فِي الصُّوْرِ : صور میں فَتَاْتُوْنَ : تو تم آؤ گے اَفْوَاجًا : فوج در فوج
جس دن صور پھونکا جائے گا (اور) تم گروہ در گروہ چلتے چلے آؤ گے
جس دن صور پھونکا جائے گا تم گروہ گر وہ چلتے آئو گے ۔ 18 قیامت کے ذکر میں قرآن کریم میں (نفخ صور) کا ذکر تقریباً دس بار آیا ہے اور ہم اس کی وضاحت پیچھے عروۃ الوثقی جلد سوم میں سورة الانعام کی آیت 37 ، جلد پنجم سورة الکھف کی آیت 99 ، سورة طہ کی آیت 201 ، جلد ششم سورة المئومنون کی آیت 101 ، جلد ہفتم سورة النمل کی آیت 78 ، سورة سباء کی آیت 18 ، سورة یٰسین کی آیت 15 ، سورة الزمر کی آیت 86 ، جلد ہشتم سورة ق کی آیت 02 ، سورة الحاقہ کی آیت 31 میں تفصیل سے کرچکے ہیں ۔ اس جگہ بھی منکرین قیامت کو مخاطب کر کے فرمایا جا رہا ہے کہ آج تو تم اس کا انکار کر رہے ہو لیکن آنے والے کل جب صور پھونکا جائے گا تو اسی آواز پر تم کو چار و ناچار لبیک کہتے ہوئے اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔ بالکل اسی طرح جس طرح بارش سے زمین کی روئیدگی اگ آتی ہے اور تم اس آواز کی طرف دوڑتے چلے آ رہے ہو گے اور میدان حشر میں تم سب جمع ہو جائو گے اور تمہارا آنا فوج در فوج اور گروہ در گروہ ہوگا اور تم میں سے کسی کی یہ مجال نہ ہوگی کہ وہ آرام کے ساتھ گہری نیند سو جائے اور اس کے سوتے ہی سوتے یہ وقت نکل جائے ۔ اوپر جو گروہ گروہ ہو کر حاضر ہونے کا ذکر کیا گیا تو اکثر اس سے یہی سمجھا گیا ہے کہ یہ وہی گروہ بندی ہے جو دنیا میں ہم نے بنا رکھی ہے یا یہ گروہ بندی وطن ، قوم ، نسل اور زبان پر بنائی گئی کہ وہ بندی ہوگی یا مذہبی تقیمہ میں شیعہ ، سنی ، دیو بندی ، بریلوی اور اہلحدیث سب کو الگ الگ گروہوں میں لایا جائے گا۔ ہرگز نہیں یہ گروہ بندی اعمال و افعال کی نسبت سے ہوگی جیسے شرابیوں کا گروہ ، زانیوں کا گروہ ، ڈاکوئوں کا گروہ ، قاتلوں کا گروہ ، کافروں کا گروہ ، منافقوں کا گروہ ، منکرین قیامت کا گروہ اور ان کے مقابلہ میں نمازیوں کا گروہ ، روزہ داروں کا گروہ ، زکوۃ ادا کرنے والوں کا گروہ ، صدقہ و خیرات کرنے والوں کا گروہ ، غریبوں ، مسکنوں کو کھانا کھلانے والوں کا گروہ ، اسی طرح ان کے راہنمائوں اور سرغنوں کو بھی ان کے ساتھ رکھا جائے گا اور پھر اہل جنت ، جنت کی طرف روانہ کردیئے جائیں گے اور اہل جہنم ، جہنم کی گہرائیوں کی طرف دکھیل دیئے جائیں گے۔
Top