Tafseer-e-Usmani - Yunus : 32
فَذٰلِكُمُ اللّٰهُ رَبُّكُمُ الْحَقُّ١ۚ فَمَا ذَا بَعْدَ الْحَقِّ اِلَّا الضَّلٰلُ١ۖۚ فَاَنّٰى تُصْرَفُوْنَ
فَذٰلِكُمُ : پس یہ ہے تمہارا اللّٰهُ : اللہ رَبُّكُمُ : تمہارا رب الْحَقُّ : سچا فَمَاذَا : پھر کیا رہ گیا بَعْدَ الْحَقِّ : سچ کے بعد اِلَّا : سوائے الضَّلٰلُ : گمراہی فَاَنّٰى : پس کدھر تُصْرَفُوْنَ : تم پھرے جاتے ہو
سو یہ اللہ ہے رب تمہارا سچا پھر کیا رہ گیا سچ کے پیچھے مگر بھٹکنا سو کہاں سے لوٹے جاتے ہو1
1 مشرکین کو بھی اعتراف تھا کہ یہ امور کلیہ اور عظیم الشان کام اللہ کے سوا کوئی نہیں کرسکتا۔ اس لیے فرمایا کہ جب اصل خالق ومالک اور تمام عالم کا مدبر اسی کو مانتے ہو، پھر ڈرتے نہیں کہ اس کے سوا دوسروں کو معبود بناؤ۔ معبود تو وہ ہی ہونا چاہیے، جو خالق کل، مالک الملک، رب مطلق اور تصرف علی الاطلاق ہو۔ اس کا اقرار کر کے کہاں الٹے پاؤں واپس جا رہے ہو۔ جب سچا وہ ہی ہے تو سچ کے بعد بجز جھوٹ کے کیا رہ گیا۔ سچ کو چھوڑ کر جھوٹے اوہام میں بھٹکنا عاقل کا کام نہیں ہوسکتا۔
Top