Tafseer-e-Usmani - Hud : 9
وَ لَئِنْ اَذَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنَّا رَحْمَةً ثُمَّ نَزَعْنٰهَا مِنْهُ١ۚ اِنَّهٗ لَیَئُوْسٌ كَفُوْرٌ
وَلَئِنْ : اور اگر اَذَقْنَا : ہم چکھا دیں الْاِنْسَانَ : انسان کو مِنَّا : اپنی طرف سے رَحْمَةً : کوئی رحمت ثُمَّ : پھر نَزَعْنٰهَا : ہم چھین لیں وہ مِنْهُ : اس سے اِنَّهٗ : بیشک وہ لَيَئُوْسٌ : البتہ مایوس كَفُوْرٌ : ناشکرا
اور اگر ہم چکھا دیں آدمی کو اپنی طرف سے رحمت پھر وہ چھین لیں اس سے تو وہ ناامید ناشکر ہوتا ہے9
9 یعنی اب تو کہتے ہیں عذاب کہاں ہے، کیوں نہیں آتا، لیکن آدمی بودا اور تھڑدلا اتنا ہے کہ اگر خدا چند روز اپنی مہربانی سے عیش و آرام میں رکھنے کے بعد تکلیف میں مبتلا کر دے تو پچھلی مہربانیاں بھی بھلا دیتا ہے اور ناامید ہو کر آئندہ کے لیے آس توڑ بیٹھتا ہے۔ گذشتہ پر ناشکری اور آئندہ سے مایوسی، یہ ہی اس کی زندگی کا حاصل ہے۔
Top