Tafseer-e-Usmani - Maryam : 2
ذِكْرُ رَحْمَتِ رَبِّكَ عَبْدَهٗ زَكَرِیَّاۖۚ
ذِكْرُ : ذکر رَحْمَتِ : رحمت رَبِّكَ : تیرا رب عَبْدَهٗ : اپنا بندہ زَكَرِيَّا : زکریا
یہ مذکور ہے تیرے رب کی رحمت کا اپنے بندہ زکریا پر1
1 حضرت زکریا (علیہ السلام) " بنی اسرائیل " کے جلیل القدر انبیاء میں سے ہیں۔ نجاری (بڑھئی) کا پیشہ کرتے تھے اور اپنے ہاتھ سے محنت کر کے کھاتے تھے۔ ان کا قصہ پہلے سورة آل عمران میں گزر چکا۔ وہاں کے فوائد ملاحظہ کرلیے جائیں۔
Top