Tafseer-al-Kitaab - Hud : 17
وَدُّوْا لَوْ تَكْفُرُوْنَ كَمَا كَفَرُوْا فَتَكُوْنُوْنَ سَوَآءً فَلَا تَتَّخِذُوْا مِنْهُمْ اَوْلِیَآءَ حَتّٰى یُهَاجِرُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ؕ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَخُذُوْهُمْ وَ اقْتُلُوْهُمْ حَیْثُ وَجَدْتُّمُوْهُمْ١۪ وَ لَا تَتَّخِذُوْا مِنْهُمْ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیْرًاۙ
وَدُّوْا : وہ چاہتے ہیں لَوْ تَكْفُرُوْنَ : کاش تم کافر ہو كَمَا : جیسے كَفَرُوْا : وہ کافر ہوئے فَتَكُوْنُوْنَ : تو تم ہوجاؤ سَوَآءً : برابر فَلَا تَتَّخِذُوْا : پس تم نہ بناؤ مِنْھُمْ : ان سے اَوْلِيَآءَ : دوست حَتّٰي : یہانتک کہ يُھَاجِرُوْا : وہ ہجرت کریں فِيْ : میں سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کی راہ فَاِنْ : پھر اگر تم تَوَلَّوْا : منہ موڑیں فَخُذُوْھُمْ : تو ان کو پکڑو وَاقْتُلُوْھُمْ : اور انہیں قتل کرو حَيْثُ : جہاں کہیں وَجَدْتُّمُوْھُمْ : تم انہیں پاؤ وَلَا : اور نہ تَتَّخِذُوْا : بناؤ مِنْھُمْ : ان سے وَلِيًّا : دوست وَّلَا : اور نہ نَصِيْرًا : مددگار
پھر (دیکھو، ) جو شخص اپنے رب کی جانب سے ایک روشن دلیل رکھتا ہو اور اس پر اللہ کی طرف سے ایک گواہ بھی آجائے، اور اس سے پہلے موسیٰ کی کتاب (بھی) پیشوائی کرتی ہوئی اور (سرتاپا) رحمت (بن کر آچکی ہو) اور اس کی تصدیق کررہی ہو تو (کیا وہ دنیا پرستوں کی طرح اس سے انکار کرسکتا ہے ؟ نہیں، ) ایسے لوگ تو اس پر ایمان لائیں گے۔ اور انسانی گروہوں میں سے جو کوئی اس سے منکر ہوا تو اس کے لئے (آخری ٹھکانا) دوزخ ہے جس کا اس سے وعدہ کیا گیا ہے۔ پس (اے پیغمبر، ) تم اس کی طرف سے کسی شک میں نہ پڑنا، بلاشبہ یہ (کلام) حق ہے تمہارے رب کی طرف سے لیکن اکثر لوگ (ان کھلے دلائل و شواہد کے باوجود) ایمان نہیں لاتے۔
[8] روشن دلیل سے مراد وہ عقلی دلیل ہے جو اسلام کی حقانیت پر دلالت کرے۔ [9] یعنی قرآن۔ [10] یعنی تورات۔
Top