Tafseer-e-Usmani - Al-A'raaf : 19
وَ یٰۤاٰدَمُ اسْكُنْ اَنْتَ وَ زَوْجُكَ الْجَنَّةَ فَكُلَا مِنْ حَیْثُ شِئْتُمَا وَ لَا تَقْرَبَا هٰذِهِ الشَّجَرَةَ فَتَكُوْنَا مِنَ الظّٰلِمِیْنَ
وَيٰٓاٰدَمُ : اور اے آدم اسْكُنْ : رہو اَنْتَ : تو وَزَوْجُكَ : اور تیری بیوی الْجَنَّةَ : جنت فَكُلَا : تم دونوں کھاؤ مِنْ حَيْثُ : جہاں سے شِئْتُمَا : تم چاہو وَلَا تَقْرَبَا : اور نہ قریب جانا هٰذِهِ : اس الشَّجَرَةَ : درخت فَتَكُوْنَا : پس ہوجاؤ گے مِنَ : سے الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
اور اے آدم رہ تو اور تیری عورت جنت میں پھر کھاؤ جہاں سے چاہو اور پاس نہ جاؤ اس درخت کے پھر تم ہوجاؤ گے گناہ گار8
8 آدم و حوا کو اجازت تھی کہ بلا روک ٹوک جو چاہیں کھائیں پئیں۔ بجز ایک معین درخت کے جس کا کھانا ان کی بہشتی زندگی اور استعداد کے مناسب نہ تھا، اسے فرما دیا کہ اس کے پاس نہ جاؤ ورنہ نقصان اٹھاؤ گے میرے نزدیک یہاں فَتَکُوْنَا مِنَ الظّٰلِمِیْنَ کا ترجمہ اگر یوں کیا جاتا تو زیادہ موزوں ہوتا " پھر ہوجاؤ گے تم نقصان اٹھانے والوں میں سے۔ " ظلم کے معنی نقصان اور کمی و کوتاہی کے آتے ہیں جیسا کہ (وَلَمْ تَظْلِمْ مِّنْهُ شَـيْــــًٔـا) 18 ۔ الکہف :33) میں۔
Top