Tafseer-e-Usmani - At-Tawba : 104
اَلَمْ یَعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ هُوَ یَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهٖ وَ یَاْخُذُ الصَّدَقٰتِ وَ اَنَّ اللّٰهَ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ
اَلَمْ يَعْلَمُوْٓا : کیا انہیں علم نہیں اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ ھُوَ : وہ يَقْبَلُ : قبول کرتا ہے التَّوْبَةَ : توبہ عَنْ : سے۔ کی عِبَادِهٖ : اپنے بندے وَيَاْخُذُ : اور قبول کرتا ہے الصَّدَقٰتِ : صدقات وَاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ ھُوَ : وہ التَّوَّابُ : توبہ قبول کرنے والا الرَّحِيْمُ : نہایت مہربان
کیا وہ جان نہیں چکے کہ اللہ آپ قبول کرتا ہے توبہ اپنے بندوں سے اور لیتا ہے زکوٰتیں اور یہ کہ اللہ ہی توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے3
3 یعنی توبہ اور صدقات کا قبول کرنا صرف خدا کے اختیار میں ہے کیونکہ وہ ہی جانتا ہے کہ کس نے اخلاص قلب اور شرائط قبول کی رعایت کے ساتھ توبہ کی یا صدقہ دیا۔ چناچہ پہلے بعضوں پر عتاب ہوچکا کہ ہمیشہ کے لیے ان کی زکوٰۃ لینی موقوف ہوئی اور منافقین کے صدقات کو مردود ٹھہرایا گیا اور ان کے حق میں دعاء و استغفار کو بھی بےسود بتلایا۔ بلکہ جنازہ پڑھنے کی ممانعت کردی۔ جن لوگوں کا یہاں ذکر ہے ان کی توبہ قبول کی اور صدقات قبول کرنے کا حکم دیا اور یہ بھی کہ حضور ﷺ ان کے حق میں (حیًا ومیتًا) دعاء کریں۔
Top