Aasan Quran - Al-A'raaf : 200
وَ اِمَّا یَنْزَغَنَّكَ مِنَ الشَّیْطٰنِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰهِ١ؕ اِنَّهٗ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ
وَاِمَّا : اور اگر يَنْزَغَنَّكَ : تجھے ابھارے مِنَ : سے الشَّيْطٰنِ : شیطان نَزْغٌ : کوئی چھیڑ فَاسْتَعِذْ : تو پناہ میں آجا بِاللّٰهِ : اللہ کی اِنَّهٗ : بیشک وہ سَمِيْعٌ : سننے والا عَلِيْمٌ : جاننے والا
اور اگر کبھی شیطان کی طرف سے تمہیں کوئی کچو کا لگ جائے تو اللہ کی پناہ مانگ لو۔ (100) یقینا وہ ہر بات سننے والا، ہر چیز جاننے والا ہے۔
100: کچوکے سے مراد وسوسہ ہے اور اس آیت نے ہر مسلمان کو یہ تعلیم دی ہے کہ جب کبھی شیطان دل میں کوئی برے خیال کا وسوسہ ڈالے تو فوراً اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنی چاہیے اس بات کا ذکر خاص طور پر در گذر کا رویہ اپنانے کے سلسلے میں کیا گیا ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ جہاں در گذر کرنے کی فضیلت ہے وہاں بھی اگر شیطانی اثر سے کبھی کسی کو غصہ آجائے تو اس کا علاج بھی اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا ہے۔
Top