Tafseer-e-Majidi - Al-Anbiyaa : 6
ذُوْ مِرَّةٍ١ؕ فَاسْتَوٰىۙ
ذُوْ مِرَّةٍ ۭ : صاحب قوت ہے فَاسْتَوٰى : پھر پورا نظر آیا۔ سیدھا کھڑا ہوگیا۔ درست ہوگیا
پیدائشی طاقتور پھر وہ اصلی صورت پر اصلی صورت پر ظاہر ہوا،5۔
5۔ (ان رسول کے روبرو) اس میں کمال اکرام و اعزاز ہے رسول اللہ ﷺ کا۔ کہ آپ ﷺ کے لئے ایک بار وہ حجابات دور کردیئے گئے جن کے اندر جبریل (علیہ السلام) انسانی آنکھ کے سامنے جلوہ گر ہوسکتے ہیں۔ (آیت) ” ذو مرۃ “۔ پیدائشی طاقتور ایسے شیطان کی مجال نہیں جو ان کے سامنے پر مار سکے۔ (آیت) ” ذو مرۃ “۔ کے ایک معنی حسین وپاکیزہ روکے بھی کئے گئے ہیں۔ حسن و جمال کے مظہر اتم عن ابن عباس ؓ ذومنظر حسن (مدارک) گویا جلال و جمال الہی دونوں کے مظہر اتم۔ ایک معنی (آیت) ” ذو مرۃ “۔ کے یہ بھی کئے گئے ہیں۔ کہ عقل ونظر کے لحاظ سے کامل، جس طرح (آیت) ” شدید القوی “۔ کے معنی کئے گئے ہیں۔ قوت جسمانی کے لحاظ سے کامل۔ ذو مرۃ اے ذوحصانۃ و استحکام فی العقل فکانہ الاول وصف بقوۃ الفعل وھذا وصف بقوۃ النظر والعقل (روح)
Top