Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 49
الَّذِیْنَ یَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَیْبِ وَ هُمْ مِّنَ السَّاعَةِ مُشْفِقُوْنَ
الَّذِيْنَ : جو لوگ يَخْشَوْنَ : وہ ڈرتے ہیں رَبَّهُمْ : اپنا رب بِالْغَيْبِ : بغیر دیکھے وَهُمْ : اور وہ مِّنَ : سے السَّاعَةِ : قیامت مُشْفِقُوْنَ : خوف کھاتے ہیں
جو ڈرتے ہیں اپنے رب سے بن دیکھے اور ان کو کھٹکا لگا رہتا ہے قیامت کی اس ہولناک گھڑی کا
69 تقویٰ و پرہیزگاری وسیلہ نجات و سرفرازی : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ تقویٰ و پرہیزگاری سعادت دارین سے سرفرازی کا ذریعہ و وسیلہ ہے۔ سو یہ ایک اہم اور بنیادی حقیقت ہے کہ تقویٰ و پرہیزگاری اور ایمان بالغیب دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفرازی کا ذریعہ و وسیلہ ہے کہ اس کتاب ہدایت سے فائدہ دراصل یہی لوگ اٹھا سکتے تھے۔ ورنہ اس کی ہدایت تو اپنے دور کے تمام ہی انسانوں کے لئے عام اور یکساں تھی۔ سو اس سے معلوم ہوا کہ تقویٰ و پرہیزگاری اور ایمان بالغیب سب خوبیوں کی اصل اساس اور بنیاد ہے۔ اسی سے انسان انسان بنتا ہے اور اس کے اندر احساس ذمہ داری پیدا ہوتا ہے اور وہ بات کو غور اور توجہ سے سنتا اور اس پر کان دھرتا ہے۔ جبکہ اس سے محرومی کی صورت میں ۔ والعیاذ باللہ ۔ انسان ایک لاپرواہ اور غیر ذمہ دار انسان بن جاتا ہے اور وہ حق بات پر کان ہی نہیں دھرتا جس سے وہ محروم کا محروم رہ جاتا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف اس سے واضح فرما دیا گیا کہ کتاب ہدایت کی تعلیم و تلقین سے مستفید و فیضیاب وہی لوگ ہوسکتے ہیں جن کے دل و دماغ ماؤف نہیں ہوئے اور ان کی عقل و فطرت کا نور بجھا نہیں۔ اور وہ اپنے دلوں کے اندر خدا کا خوف اور آخرت کا ڈر رکھتے ہیں ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید -
Top