Al-Quran-al-Kareem - Adh-Dhaariyat : 24
هَلْ اَتٰىكَ حَدِیْثُ ضَیْفِ اِبْرٰهِیْمَ الْمُكْرَمِیْنَۘ
هَلْ اَتٰىكَ : کیا آئی تمہارے پاس حَدِيْثُ : بات (خبر) ضَيْفِ اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم کے مہمان الْمُكْرَمِيْنَ : معزز
کیا تیرے پاس ابراہیم کے معزز مہمانوں کی بات آئی ہے ؟
(1) ھل اتک حدیث ضیف ابراہیم …: یہاں سے رسول اللہ ﷺ کی تسلی کے لئے چند انبیاء کی مدد کا اور انہیں جھٹلانے والی اقوام پر آنے والے عذابوں کا ذکر فرمایا۔ ابراہیم اور لوط ؑ کے واقعات اور ان کے تفسیری فوائد سورة ہود (69 تا 83) ، حجر (51 تا 77) اور سورة عنکبوت (16 تا 35) میں تفصیل سے گزر چکے ہیں۔ اس مقام سے تعلق رکھنے والی چند باتیں یہاں ذکر کی جاتی ہیں۔ (2) کیا تیرے پاس ابراہیم کے معزز مہمانوں کی خبر آئی ہے ؟ سوال سے مقصود اس واقعہ کی عظمت و شان اور اہمیت کا احساس دلاتا ہے اور یہ بھی کہ آپ کو اس بات کی خبر نہ تھی، یہ وہ ہیں جو وحی کے ذریعے سے آپ کو اس سے آگ اہ کر رہے ہیں۔ (3) ”المکرمین“ (معزز) اس لئے فرمایا کہ فرشتے اللہ تعالیٰ کے ہاں معزز ہیں، جیسا کہ فرمایا :(بل عباد مکرمون) (الانبیائ : 26)”بلکہ وہ بندے ہیں جنہیں عزت دی گئی ہے۔“ اور ہمارے نبی ﷺ کا بھی حکم ہے : (من کان یومن باللہ والیوم الآخر فلیکرم صیف 2) (بخاری، الادب، باب من کان یومن باللہ …:6, 18)”جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ اپنے مہمان کا اکرام کرے۔“
Top