Al-Quran-al-Kareem - Adh-Dhaariyat : 30
فَاَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلٰى بَعْضٍ یَّتَلَاوَمُوْنَ
فَاَقْبَلَ : تو متوجہ ہوا بَعْضُهُمْ : ان کا بعض عَلٰي بَعْضٍ : بعض پر يَّتَلَاوَمُوْنَ : آپس میں ملامت کرتے ہوئے
پھر ان کا ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہوا، آپس میں ملامت کرتے تھے۔
فَاَقْبَلَ بَعْضُہُمْ عَلٰی بَعْضٍ۔۔۔: یتلاومون“ ”لام یلوم“ سے با تفاعل ہے جس کے معنی میں تشارک ہوتا ہے ، ایک دوسرے کو ملامت کرنے لگے۔”طغین“ ”طعی یطعی“ (ف) سے اسم فاعل کی جمع ہے۔ اب ان میں سے ہر ایک نے دوسرے کو ملامت شروع کردی ، کوئی کسی کو قصور وار ٹھہراتا تو کوئی کسی کو ، پھر خود ہی کہنے لگے کہ ہائے ہماری بربادی ! ہم ہی حد سے بڑھ گئے تھے کہ اللہ کے مال کو اپنا سمجھ بیٹھے اور حق دار کو محروم کرنے کے منصوبے بنانے لگے۔ اب ہم ہم توبہ کرتے ہیں ، اپنے رب کی طرف رجوع کرتے ہیں اور اپنے رب سے امید رکھتے ہیں کہ وہ ہمیں اس کے بدلے میں اس سے بہتر عطاء فرمائے گا۔
Top