Aasan Quran - Al-Hijr : 52
لَا یَحِلُّ لَكَ النِّسَآءُ مِنْۢ بَعْدُ وَ لَاۤ اَنْ تَبَدَّلَ بِهِنَّ مِنْ اَزْوَاجٍ وَّ لَوْ اَعْجَبَكَ حُسْنُهُنَّ اِلَّا مَا مَلَكَتْ یَمِیْنُكَ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ رَّقِیْبًا۠   ۧ
لَا يَحِلُّ : حلال نہیں لَكَ : آپ کے لیے النِّسَآءُ : عورتیں مِنْۢ بَعْدُ : اس کے بعد وَلَآ : اور نہ اَنْ تَبَدَّلَ : یہ کہ بدل لیں بِهِنَّ : ان سے مِنْ : سے (اور) اَزْوَاجٍ : عورتیں وَّلَوْ : اگرچہ اَعْجَبَكَ : آپ کو اچھا لگے حُسْنُهُنَّ : ان کا حسن اِلَّا : سوائے مَا مَلَكَتْ يَمِيْنُكَ ۭ : جس کا مالک ہو تمہارا ہاتھ (کنیزیں) وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ عَلٰي : پر كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے رَّقِيْبًا : نگہبان
اس کے بعد دوسری عورتیں تمہارے لیے حلال نہیں ہیں، اور نہ یہ جائز ہے کہ تم ان کے بدلے کوئی دوسری بیویاں لے آؤ، چاہے ان کی خوبی تمہیں پسند آئی ہو۔ (43) البتہ جو کنیزیں تمہاری ملکیت میں ہوں (وہ تمہارے لیے حلال ہیں) اور اللہ ہر چیز کی پوری نگرانی کرنے والا ہے۔
43: یہ آیت پچھلی دو آیتوں کے کچھ عرصے کے بعد نازل ہوئی ہے، پیچھے آیات نمبر 28، 29 میں ازواج مطہرات کو جو اختیار دیا گیا تھا، اس کے جواب میں تمام ازواج مطہرات نے دنیا کی زیب وزینت کے بجائے آخرت کو اور آنحضرت ﷺ کی رفاقت کو ترجیح دی تھی، اس کے انعام کے طور پر اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں آنحضرت ﷺ کو کسی عورت سے نکاح کرنے سے منع فرمادیا، اور موجودہ ازواج مطہرات میں سے کسی کو طلاق دے کر ان کی جگہ کسی اور سے نکاح کرنا بھی ممنوع قراردے دیا (بعض مفسرین نے اس آیت کی کسی اور طرح بھی تفسیر کی ہے، لیکن جو تفسیر اوپر ذکر کی گئی، وہ حضرت انس اور حضرت ابن عباس وغیرہ سے منقول ہے (روح المعانی بحوالہ ٔ بیہقی وغیرہ) اور زیادہ واضح معلوم ہوتی ہے، واللہ سبحانہ اعلم۔
Top