Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 94
فَمَنْ یَّعْمَلْ مِنَ الصّٰلِحٰتِ وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَلَا كُفْرَانَ لِسَعْیِهٖ١ۚ وَ اِنَّا لَهٗ كٰتِبُوْنَ
فَمَنْ : پس جو يَّعْمَلْ : کرے مِنَ : کچھ الصّٰلِحٰتِ : نیک کام وَهُوَ : اور وہ مُؤْمِنٌ : ایمان والا فَلَا كُفْرَانَ : تو ناقدری (اکارت) نہیں لِسَعْيِهٖ : اس کی کوشش وَاِنَّا : اور بیشک ہم لَهٗ : اس کے كٰتِبُوْنَ : لکھ لینے والے
اور جو شخص نیک عمل کرے اس حال میں کہ وہ مومن ہو سو اس کی محنت کی ذرا بھی ناقدری نہیں اور بلاشبہ ہم اسے لکھ لیتے ہیں۔
مومن کے اعمال صالحہ کی ناقدری نہیں ہے اس آیت میں یہ بتایا ہے کہ جو بھی کوئی شخص مومن ہوتے ہوئے کوئی بھی نیک کام کرے گا۔ وہ اس کا بھر پور اجر پائے گا۔ کسی کے کسی بھی نیک عمل کی ناقدری نہ ہوگی۔ جس کا جو عمل ہوگا چند در چند بڑھا دیا جائے گا اور کسی نیکی کا ثواب دس نیکی سے کم تو ملنا ہی نہیں ہے۔ دس گنا تو کم سے کم ہے اور اس سے زیادہ بھی بہت بڑھا چڑھا کر ثواب ملے گا۔ (وَ اِنَّا لَہٗ کٰتِبُوْنَ ) (اور ہم ہر شخص کا عمل لکھ لیتے ہیں) جو فرشتے اعمال لکھنے پر مامور ہیں تمام اعمال لکھتے ہیں قیامت کے دن یہ اعمال نامے پیش ہوں گے۔ جو اعمال کیے تھے سب سامنے آجائیں گے۔ سورة الکہف میں فرمایا (وَ وَجَدُوْا مَا عَمِلُوْا حَاضِرًا وَّ لَا یَظْلِمُ رَبُّکَ ) (اور جو کچھ عمل کیے تھے ان سب کو موجود پائیں گے اور آپ کا رب کسی پر ظلم نہ کرے گا) ۔
Top