بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Anwar-ul-Bayan - An-Naml : 1
طٰسٓ١۫ تِلْكَ اٰیٰتُ الْقُرْاٰنِ وَ كِتَابٍ مُّبِیْنٍۙ
طٰسٓ : طا۔ سین تِلْكَ : یہ اٰيٰتُ : آیتیں الْقُرْاٰنِ : قرآن وَكِتَابٍ : اور کتاب مُّبِيْنٍ : روشن واضح
طٰسۤیہ آیات ہیں قرآن کی، اور واضح طور پر بیان کرنے والی کتاب کی،
یہ کتاب مبین کی آیات ہیں جو مومنین کے لیے ہدایت اور بشارت ہیں، کافروں کے لیے ان کے اعمال مزین کردیئے گئے ہیں یہاں سے سورة النمل شروع ہو رہی ہے۔ نمل چیونٹی کو کہتے ہیں اس سورت کے دوسرے رکوع میں ایک قصہ بیان فرمایا ہے جس میں اس بات کا ذکر ہے کہ ایک مرتبہ جب حضرت سلیمان (علیہ السلام) کا لشکر آ رہا تھا تو ایک چیونٹی نے اپنی ہم جنس چیونٹیوں سے کہا کہ تم لوگ اپنے بلوں میں گھس جاؤ ایسا نہ ہو کہ سلیمان اور ان کا لشکر تمہارا چورا بنا کر رکھ دیں، اسی مناسبت سے اس سورت کا نام سورة النمل معروف ہوا۔ اول تو یہ فرمایا کہ یہ قرآن کی اور واضح طور پر بیان کرنے والی کتاب کی آیات ہیں کتاب مبین سے بھی قرآن مجید ہی مراد ہے۔ جیسا کہ سورة یوسف کے شروع میں (تِلْکَ اٰیٰتُ الْقُرْاٰنِ وَکِتٰبٌ مُّبِیْنَ ) فرمایا ہے۔
Top