Anwar-ul-Bayan - Al-Humaza : 5
وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا الْحُطَمَةُؕ
وَمَآ اَدْرٰىكَ : اور کیا تم سمجھے مَا الْحُطَمَةُ : حطمہ کیا ہے
اور تم کیا سمجھے کہ حطمہ کیا ہے ؟
(104:5) وما ادرک ما الحطمۃ۔ اور تمہیں کیا چیز بتائے کہ حطمہ کیا ہے تمہیں کیا معلوم کہ حطمہ کیا ہے یہ استفہام سوالیہ نہیں بلکہ جملہ معترضہ ہے اور جہنم کی عظمت شان کو بتانے کے لئے ذکر کیا گیا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ تم جہنم کی شدت کو نہیں جانتے۔ اس کی شدت ناقابل تصور ہے۔
Top