Anwar-ul-Bayan - Al-Humaza : 6
نَارُ اللّٰهِ الْمُوْقَدَةُۙ
نَارُ اللّٰهِ : اللہ کی آگ الْمُوْقَدَةُ : بھڑکائی ہوئی
وہ خدا کی بھڑکائی ہوئی آگ ہے
(104:6) نار اللہ الموقدۃ : نار اللّٰہ مبتدا محذوف کی خبر ہے۔ ای ہی نار اللّٰہ وہ اللہ کی آگ ہے۔ آگ کی نسبت اللہ کی طرف۔ نار کی عظمت کو ظاہر کر رہی ہے۔ الموقدۃ : اسم مفعول واحد مؤنث ایقاد (افعال) مصدر سے ۔ بھڑکائی ہوئی۔ یہ آگ کی صفت ہے یعنی وہ آگ بھڑکائی گئی ہے (فاعل مذکور نہیں ہے کیونکہ اگر فاعل متعین ہو اور فعل ایک ہی فاعل سے مخصوص ہو تو فاعل کو مبہم رکھنا اور ذکر کرنا فعل کی عظمت پر دلالت کرتا ہے) مطلب یہ کہ سوائے خدا کے اس کو بھڑکانے والا کوئی دوسرا نہیں اور خدا کی لگائی ہوئی آگ کو بجھا نہیں سکتا۔ (تفسیر مظہری) وقد وقود (باب ضرب) آگ بھڑکانا۔ وقود ایندھن، شعلہ، ایقاد (افعال) بھڑکانا۔
Top