Tafseer-e-Madani - Al-Humaza : 6
نَارُ اللّٰهِ الْمُوْقَدَةُۙ
نَارُ اللّٰهِ : اللہ کی آگ الْمُوْقَدَةُ : بھڑکائی ہوئی
وہ اللہ کی آگ ہے جسے خوب بھڑکا کر رکھا گیا ہے
(6) آتش دوزخ کی ہولناکی کے ایک خاص پہلو کا ذکرو بیان : سو اس سے آتش دوزخ کی ہولناکی کے ایک خاص پہلو کو واضح فرما دیا گیا کہ اس کو یہاں پر " نار اللہ " یعنی اللہ کی آگ فرمایا گیا ہے اور قرآن حکیم میں اس مقام کے سوا اور کسی بھی مقام پر آگ کی نسبت اللہ پاک کی طرف نہیں فرمائی گئی ہے، سو اس سے ایک طرف تو اس آگ کی شدت اور ہولناکی کا اظہار ہوتا ہے، اور دوسری طرف اس سے یہ امر بھی واضح ہوجاتا ہے کہ جو لوگ دنیاوی مال و دولت کی بنا پر غرور اور گھمنڈ میں مبتلا ہو کر اللہ پاک کا احکام اور اس کے دین سے منہ موڑ لیتے ہیں، وہ اللہ پاک کے یہاں کس قدر مبغوض ہیں کہ ان کے لیے ایسی ہولناک آگ تیار کر کے رکھی گئی ہے جس کو " نار اللہ " یعنی اللہ کی آگ فرمایا گیا ہے، والعیاذ باللہ العظیم۔ بہرکیف اس سے واضح فرما دیا گیا کہ دوزخ کی وہ آگ نہایت ہی ہولناک آگ ہوگی اور اتنی ہولناک کہ اس جہان میں اس کا تصور کرنا بھی کسی کے بس میں نہیں، والعیاذ باللہ العظیم، منھا ومن سائر انواع عذاب جہنم۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور ہر اعتبار سے اپنی حفاظت و پناہ میں رکھے، آمین ثم آمین یا رب العالمین جل وعلا۔
Top