Anwar-ul-Bayan - An-Nahl : 53
وَ مَا بِكُمْ مِّنْ نِّعْمَةٍ فَمِنَ اللّٰهِ ثُمَّ اِذَا مَسَّكُمُ الضُّرُّ فَاِلَیْهِ تَجْئَرُوْنَۚ
وَمَا : اور جو بِكُمْ : تمہارے پاس مِّنْ نِّعْمَةٍ : کوئی نعمت فَمِنَ اللّٰهِ : اللہ کی طرف سے ثُمَّ : پھر اِذَا : جب مَسَّكُمُ : تمہیں پہنچتی ہے الضُّرُّ : تکلیف فَاِلَيْهِ : تو اس کی طرف تَجْئَرُوْنَ : تم روتے (چلاتے) ہو
اور جو نعمتیں تم کو میسر ہیں سب خدا کی طرف سے ہیں۔ پھر جب تم کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اسی کے آگے چلاتے ہو۔
(16:53) وما بکم من نعمۃ اور جو کچھ تمہارے پاس ہے نعمتوں میں سے۔ یعنی تمہارے پاس جتنی بھی نعمتیں ہیں۔ تجئرون۔ مضارع جمع مذکر حاضر۔ جأر یجئر (فتح) جؤار۔ الجؤار کے اصلی معنی جنگلی جانوروں کے چلاّنے کے ہیں۔ بلند آواز سے مدد کے لئے پکارنے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ جأر (ج ء ر) مادہ۔ تجئرون تم گڑ گڑا کر چیخ چیخ کر مدد کے لئے اس کو پکارتے ہو۔ اور جگہ قرآن مجید میں آیا ہے لا تجئروا الیوم انکم منا لا تنصرون (23:45) آج چلا چلا کر مدد کے لئے مت پکارو۔ ہماری طرف سے تمہاری مطلق مدد نہ ہوگی۔
Top