Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 52
اِذْ قَالَ لِاَبِیْهِ وَ قَوْمِهٖ مَا هٰذِهِ التَّمَاثِیْلُ الَّتِیْۤ اَنْتُمْ لَهَا عٰكِفُوْنَ
اِذْ قَالَ : جب اس نے کہا لِاَبِيْهِ : اپنے باپ سے وَقَوْمِهٖ : اور اپنی قوم مَا هٰذِهِ : کیا ہیں یہ التَّمَاثِيْلُ : مورتیاں الَّتِيْٓ : جو کہ اَنْتُمْ : تم لَهَا : ان کے لیے عٰكِفُوْنَ : جمے بیٹھے ہو
جب انہوں نے اپنے باپ اور اپنی قوم کے لوگوں سے کہا کہ یہ کیا مورتیں ہیں جن (کی پرستش) پر تم معتکف (و قائم ہو) ؟
(21:52) التماثیل۔ تمثال کی جمع۔ صورتیں۔ مورتیں۔ تصویریں۔ مجسمے۔ بت۔ عکفون۔ اسم فاعل جمع مذکر۔ عکف یعکف (ضرب وعکف یعکف (نصر) عکف۔ ترتیب دینا ۔ جب اس کا استعمال عن کے صلہ کے ساتھ ہو تو اس کا معنی ہوگا کسی کو کسی چیز سے منع رکھنا۔ روکے رکھنا۔ روکنا۔ اس معنی میں ہے والھدی معکوفا (48:25) اور قربانی کے جانور جو روک دئیے گئے ہیں۔ کہتے ہیں عکفہ عن الامر۔ اس نے اسے (اس ) امر سے روک دیا ہے۔ اور اگر علی کے صلہ کے ساتھ آئے تو اس کے معنی ہوتے ہیں کسی چیز کی طرف اس طرح لگ کر بیٹھ جانا کہ پھر اس کی طرف سے منہ ہی نہ موڑے۔ جیسے یعکفون علی اصنام لہم (7:138) اپنے بتوں کی عبادت کے لئے جم کر بیٹھے رہتے تھے۔ انہی معنوں میں صلہ لام کے ساتھ بھی مستعمل ہے مثلاً فنظل لھا عکفین (26:71) اور ہم انہی (کی پوجا) پر جمے رہتے ہیں۔ یا آیہ ہذا انتم لھا عکفون۔ جن (کی پوجا) پر تم جمے بیٹھے ہو۔ عکفون گرد جم کر بیٹھنے والے۔ مجاور۔ شرع کی اصطلاع میں عبادت کی نیت سے مسجد میں جم کر بیٹھنا عکوف فی المساجد کہلاتا ہے۔ جیسا کہ ارشاد ہے ولا تباشروہن وانتم عکفون فی المساجد (2:187) اور بیویوں سے اس حال میں صحبت نہ کرو جب تم مسجدوں میں عبادت کے لئے رکے بیٹھے ہو۔ اس کو اعتکاف (افتعال) کہتے ہیں اور وہاں بیٹھنے والوں کو معتکف کہتے ہیں۔
Top