Anwar-ul-Bayan - Al-Muminoon : 102
فَمَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِیْنُهٗ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ
فَمَنْ : پس جو۔ جس ثَقُلَتْ : بھاری ہوئی مَوَازِيْنُهٗ : اس کا تول (پلہ) فَاُولٰٓئِكَ : پس وہ لوگ هُمُ : وہ الْمُفْلِحُوْنَ : فلاح پانے والے
تو جن کے (عملوں کے) بوجھ بھاری ہوں گے وہ فلاح پانے والے ہیں
(23:102) موازینہ۔ مضاف مضاف الیہ۔ اسم مفعول جمع۔ موزون میزان واحد۔ وزن کئے جانے والے اعمال ۔ ترازوئیں۔ موازین جمع کا صیغہ لائے جانے کی وجہ یہ ہے کہ موزونات مختلف ہوں گے۔ ہر ایک شخص کے الگ الگ اعمال تو لے جائیں گے تو گویا ہر ایک شخص کے اعمال کی ترازو بھی الگ الگ ہوں گی یا وزن میں تعدد ہوگا۔ لا تعداد آدمی ہوں گے اس لئے وزن کی بھی شمار نہیں۔ جتنے آدمی اتنی ہی مرتبہ وزن کشی۔ میزان کو بصورت تعدد لانے سے وزن کے تعدد کی طرف اشارہ ہے۔
Top