Anwar-ul-Bayan - Al-Furqaan : 71
وَ مَنْ تَابَ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَاِنَّهٗ یَتُوْبُ اِلَى اللّٰهِ مَتَابًا
وَمَنْ تَابَ : اور جس نے توبہ کی وَعَمِلَ : اور عمل کیے صَالِحًا : نیک فَاِنَّهٗ : تو بیشک وہ يَتُوْبُ : رجوع کرتا ہے اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف مَتَابًا : رجوع کرنے کا مقام
اور جو توبہ کرتا ہے اور نیک عمل کرتا ہے تو بیشک وہ خدا کی طرف رجوع کرتا ہے
(25:71) عمل صلحا : ای عمل عملا صالحا (جس نے) نیک کام کئے۔ یتوب الیٰ ۔ مضارع واحد مذکر غائب کسی کے آگے توبہ کرنا۔ اور علی کے صلہ کے ساتھ بمعنی توبہ قبول کرنا۔ التوب (باب نصر) کے معنی گناہ کے باحسن وجوہ ترک کرنے کے ہیں اور یہ معذرت کی سب سے بہتر صورت ہے۔ کیونکہ اعتزار کی تین ہی صورتیں ہیں :۔ (1) پہلی صورت یہ ہے کہ عذر کنندہ اپنے جرم کا سرے سے انکار کر دے اور کہہ دے کہ میں نے کیا ہی نہیں۔ (2) دوسری صورت یہ ہے کہ اس کے لئے وجہ تلاش کرے اور بہانے تراشنے لگ جائے۔ (3) تیسری صورت یہ ہے کہ اعتراف جرم کے ساتھ آئندہ کرنے کا بھی یقین دلائے۔ اس آخری صورت کو توبہ کہا جاتا ہے۔ شرعا توبہ کو یوبہ جب کہیں گے کہ گناہ کو گناہ سمجھ کر چھوڑ دے اور اپنی کوتاہی پر نادم ہو اور دوبارہ نہ کرنے کا پختہ عزم کرلے۔ توبوا الی اللہ جمیعا (24:31) تم سب خدا کے آگے توبہ کرو (الیٰ کے صلہ کے ساتھ) اور فتاب علیہ (2:37) پھر (اللہ نے) اس کی توبہ قبول کرلی۔ (علیٰ کے صلہ کے ساتھ) متابا مصدر میمی۔ تاب یتوب توبۃ ومتاب وتایۃ فعل کے بعد مصدر کو تاکید کے لئے لایا گیا ہے ۔ فانہ یتوب الی اللہ متابا۔ پس اسی نے خدا کے آگے کما حقہ توبہ کی۔
Top