Anwar-ul-Bayan - Aal-i-Imraan : 28
اِنَّا كُنَّا مِنْ قَبْلُ نَدْعُوْهُ١ؕ اِنَّهٗ هُوَ الْبَرُّ الرَّحِیْمُ۠   ۧ
اِنَّا : بیشک ہم كُنَّا : تھے ہم مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے نَدْعُوْهُ ۭ : اس سے دعا کرتے۔ اسی کو پکارا کرتے اِنَّهٗ : بیشک وہ هُوَ الْبَرُّ : وہی محسن ہے الرَّحِيْمُ : رحم فرمانے والا ہے
اس سے پہلے ہم اس سے دعائیں کیا کرتے تھے، بیشک وہ احسان کرنے والا مہربان ہے
(52:28) من قبل۔ ای من قبل ھذا : اس سے قبل۔ کنا ندعوۃ۔ ماضی استمراری جمع متکلم دعاء دعوۃ (باب نصر) ہ ضمیر واحد مذکر غائب۔ ہم اس سے دعا کیا کرتے تھے۔ یعنی عذاب دوزخ سے بچنے کی دعا مانگا کرتے تھے یا اس کی ہی عبادت کیا کرتے تھے۔ البر : احسان کرنے والا۔ نیک سلوک کرنے والا۔ بر سے صفت مشبہ کا صیغہ ہے بر (یعنی زمین اور خبگل) کے معنی میں چونکہ وسعت کا تصور موجود ہے اس لئے اس سے بر کا استقاق ہوا۔ جس کے معنی خوب نیکی کرنے کے ہیں۔ چناچہ بر کی نسبت کبھی اللہ تعالیٰ کی طرف ہوتی ہے جیسے انہ ھو البر الرحیم (آیت ہذا) بیشک وہی ہے بڑا احسان کرنے والا مہربان۔ اور کبھی بندہ کی طرف جیسے وبرا بوالدیہ (19:14) (اور اپنے ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرنے والا) چناچہ جب اللہ تعالیٰ کے لئے اس لفظ کا استعمال ہوگا تو اس کے معنی ثواب عطا کرنے کے ہوں گے اور جب بندہ کے لئے آئیگا تو اطاعت کرنے کے معنی ہوں گے۔ بر والدین سے مراد ماں باپ کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا ہے ۔ اسی کی خد ہے۔ بر نیکی۔ برو ابرار نیکوکار۔ اچھا سلوک کرنے والا۔ ھو بارد وبر بوالدیہ وہ اپنے ماں باپ سے اچھا سلوک کرنے والا ہے۔ الرحیم۔ رحمۃ سے بروزن فعیل مبالغہ کا صیغہ ہے نہایت رحیم والا۔ بڑا مہربان ، اس کی جمع رحمآء ہے۔
Top