Anwar-ul-Bayan - At-Tur : 44
وَ اِنْ یَّرَوْا كِسْفًا مِّنَ السَّمَآءِ سَاقِطًا یَّقُوْلُوْا سَحَابٌ مَّرْكُوْمٌ
وَاِنْ : اور اگر يَّرَوْا كِسْفًا : وہ دیکھیں ایک ٹکڑا مِّنَ السَّمَآءِ : آسمان سے سَاقِطًا : گرنے والا يَّقُوْلُوْا : وہ کہیں گے سَحَابٌ : بادل ہیں مَّرْكُوْمٌ : تہ بہ تہ
اور اگر یہ آسمان سے (عذاب) کا کوئی ٹکڑا گرتا ہوا دیکھیں تو کہیں کہ یہ گاڑھا بادل ہے
(52:44) وان یروا کسفا ۔۔ الایۃ۔ میں واؤ حالیہ ہے اور جملہ مابعد ماقبل سے حال ہے اور ہٹ دھرمی اور ایمان و ایقان کے فقدان کی وجہ سے ان کی حالت یہ ہے کہ اگر آسمان کے کسی ٹکڑے کو گرتا ہوا دیکھ لیں تو یہ کہیں گے یہ تو با دل کا تہ برتہ۔ ان یروا۔ ان شرطیہ ہے یروا مضارع مجزوم جمع مذکر غائب رؤیۃ (باب فتح) مصدر۔ اگر وہ دیکھ لیں۔ کسفا جمع کسفۃ مفرد۔ اکساف وکسوف جمع الجمع ٹکڑے۔ کسف (باب ضرب) متعدی بھی ہے اور لازمی بھی۔ کسف الثوب کپڑا کاٹ دیا۔ یا پھاڑ دیا۔ کسف الشمس سورج گرہن ہوگیا۔ تمام قرآن مجید میں کسفا یا کسفا جہاں بھی آیا ہے بمعنی جمع مفرد پڑھا گیا ہے ماسوائے اس آیت کے کہ یہاں بمعنی مفرد پڑھا جاتا ہے۔ ساقطا۔ اسم فاعل ۔ واحد مذکر۔ سقوط (باب نصر) مصدر سے گرنے والا۔ منصوب بوجہ حال ہونے کے۔ گرتا ہوا۔ تنوین تفخیم (عظمت) کے لئے ہے ای کسفا عظیما ایک بڑا ٹکڑا۔ یقولوا۔ مضارع مجزوم بوجہ جواب شرط۔ صیغہ جمع مذکر غائب ، وہ کہیں گے۔ سحاب مرکوم : ای ھذا سحاب مرکوم : سحاب بادل۔ موصوف مرکوم اسم مفعول واحد مذکر، رکم (باب نصر) مصدر۔ بمعنی کسی چیز کو ایک دوسرے کے اوپر لگا کر ڈھیر کردینے کے ہیں۔ جس طرح ریت کا ٹیلہ ہوتا ہے ۔ تہ بر تہ گاڑھا بادل۔ بادل جب سخت گھنا اور تاریک ہو تو اسے سحاب مرکوم کہتے ہیں۔ مرکوم صفت ہے سحاب کی۔ مشرکوں نے کہا تھا کہ : فاسقط علینا کسفا من السماء ان کنت من الصادقین (62: 187) ہم پر آسمان سے عذاب کا ایک ٹکڑا گرا دو ۔ اگر تم سچے ہو۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے جواب میں یہ آیت نازل فرمائی کہ اگر ان پر اوپر سے عذاب کا کوئی ٹکڑا آبھی جائے تو یہ اس کو تہ برتہ بادل قرار دیں گے۔ جیسے قوم عاد نے جب سامنے سے بادل آتا دیکھا تھا تو کہا تھا کہ :۔ قالوا ھذا عارض ممطرنا (46:24) کہنے لگے یہ تو بادل ہے جو ہم پر برس کر رہے گا۔ بل ھو ما استعجلتم بہ ریح فیہا عذاب الیم (ایضا) (نہیں) بلکہ (یہ) وہ چیز ہے جس کے لئے تم جلدی مچایا کرتے تھے یعنی آندھی جس میں درد دینے والا عذاب بھرا ہوا ہے۔
Top