Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 23
ثُمَّ لَمْ تَكُنْ فِتْنَتُهُمْ اِلَّاۤ اَنْ قَالُوْا وَ اللّٰهِ رَبِّنَا مَا كُنَّا مُشْرِكِیْنَ
ثُمَّ : پھر لَمْ تَكُنْ : نہ ہوگی۔ نہ رہی فِتْنَتُهُمْ : ان کی شرارت اِلَّآ : سوائے اَنْ : کہ قَالُوْا : وہ کہیں وَاللّٰهِ : قسم اللہ کی رَبِّنَا : ہمارا رب مَا كُنَّا : نہ تھے ہم مُشْرِكِيْنَ : شرک کرنے والے
تو ان سے کچھ عذر نہ بن پڑے گا (اور) بجز اسکے (کچھ چارہ نہ ہوگا) کہ کہیں خدا کی قسم جو ہمارا پروردگار ہے ہم شریک نہیں بناتے تھے۔
(6:23) فتنۃ۔ اس کا لغوی معنی پرکھنا اور آزمائش کرنا ہے لیکن یہاں فتنہ سے مراد عذر اور بہانہ ہے۔ ثم لم تکن ۔۔ مشرکین۔ پھر ان کے پاس کوئی عذر نہ ہوگا بکز اس کے کہ وہ (جھوٹ کا سہارا لے کر) کہیں گے۔ اللہ کی قسم جو ہمارا پالنے والا ہے ہم شرک کرنے والے نہ تھے۔
Top