Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 23
ثُمَّ لَمْ تَكُنْ فِتْنَتُهُمْ اِلَّاۤ اَنْ قَالُوْا وَ اللّٰهِ رَبِّنَا مَا كُنَّا مُشْرِكِیْنَ
ثُمَّ : پھر لَمْ تَكُنْ : نہ ہوگی۔ نہ رہی فِتْنَتُهُمْ : ان کی شرارت اِلَّآ : سوائے اَنْ : کہ قَالُوْا : وہ کہیں وَاللّٰهِ : قسم اللہ کی رَبِّنَا : ہمارا رب مَا كُنَّا : نہ تھے ہم مُشْرِكِيْنَ : شرک کرنے والے
پھر ان کا انجام اس کے سوا اور کچھ نہ ہوگا کہ وہ یوں کہیں گے کہ قسم اللہ اپنے پروردگار کی کہ ہم مشرک نہ تھے،34 ۔
34 ۔ یعنی وہاں کی ہولناکیوں کا مشاہدہ کرکے بدحواسی میں یوں بھی پکار اٹھیں گے (آیت) ” لم تکن فتنتھم “۔ یعنی ان کے کفر وشرک کا وبال یہی ہونا ہے۔ فتنۃ کے معنی اس سیاق میں انجام کفر کے کیے گئے ہیں۔ والمعنی ثم لم تکن عاقبۃ کفرھم (کشاف) قال الحسن ومعنی فتنتھم عاقبۃ فتنتھم ای کفرھم (قرطبی) دوسرے معنی رد جواب کے بھی کیے گئے ہیں۔ ای عذرھم وجوابھم (ابن عباس ؓ ویجوزان یراد ثم لم یکن جو ابھم (کشاف) الفتنۃ الاختبار ای لم یکن جو ابھم حین اختبروا بھذا السؤال (قرطبی) قال قتادۃ معناہ معذرتھم (قرطبی)
Top